وزیراعظم شہبازشریف نے ججز کو مشکوک خطوط ملنے کی تحقیقات کا اعلان کردیا۔
وفاقی کابینہ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ججز کو مشکوک خطوط ملنے کی تحقیقات ہوں گی،شہبازشریف نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کے خط کے معاملے پر کوئی سیاست نہیں کرنی چاہیے، ہمیں اس معاملے پر پوری ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔
وزیراعظم نے کہا کہ سپریم کورٹ کے ہدایت کی روشنی میں انکوائری کمیشن بنایاتھا، اس معاملے پر ہم نے اپنی ذمہ داری پوری کردی تھی، سپریم کورٹ نے ججز کے خط کے معاملے پر سوموٹو نوٹس لیا۔
انہوں نے کہا کہ چینی حکام کی سیکیورٹی یقینی بنانےکےلیےہم کام کررہے ہیں، چینی سفیر کے ساتھ میں خود داسوگیا،چینی ورکرزاورانجینئرزسےملاقات کی، لاہور ائیرپورٹ پر مسافروں کوبہت مشکلات ہوتی ہیں، ایئرپورٹس کی آؤٹ سورسنگ کاعمل بھی جاری ہے۔
شہبازشریف نے مزید کہا کہ طے کیا ہےبیرونی سرمایہ کار پاکستان آئیں، امید ہے پی آئی اے کی نجکاری کا جو شیڈول جاری ہوا اس پرعمل ہوگا، آئی ٹی میں بہت پوٹنشل ہے،دیگرشعبوں میں بھی اہم کردار ہے۔
شہبازشریف نے کہا کہ ایف بی آر کی ڈیجیٹلائزیشن پر بھی کام ہورہا ہے، امید ہے اسی ماہ کنسلٹنٹ مقرر کردیئے جائیں گے، کہا آئی ایم ایف کا ایک اور پروگرام ہمارے لیے ضروری ہے، آئی ایم ایف کے نئے پروگرام سے معاشی لحاظ سے بہتری آئےگی، آئی ایم ایف کے نئے پروگرام کی شرائط کوئی آسان تو نہیں ہوں گی مگر ہماری کوشش ہےغریب آدمی پر بوجھ کم سے کم ہو۔
وزیراعظم کے مطابق مہنگائی میں کمی کےلیے ہم نے اقدامات اٹھانے ہیں، مہنگائی بتدریج کمی کی طرف جارہی ہے، معاشی لحاظ سے جہاں مسائل ہیں کوشش ہے جلد حل کریں۔
قبل ازیں وفاقی کابینہ اجلاس میں وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اکنامک پالیسی اسٹیٹمنٹ بھی پیش کی گئی، سابق نیول چیف ایڈمرل امجد نیازی کو غیر ملکی ایوارڈ وصول کرنے، قومی کمیشن برائے خواتین کے ارکان کے تقرر کی منظوری دے دی گئی۔