بھارت کے شہراتراکھنڈ میں مسلمان ہندو انتہا پسندی کا شکار ہیں،ریاست اتراکھنڈ میں رہنے والےہندو اسی انتہا پسند سوچ کےمطابق اتراکھنڈ کو صرف ہندو ریاست بنانا چاہتے ہیں۔
مسلمانوں پرالزام لگایا جاتا ہےکہ وہ ریاست اتراکھنڈ میں ہندوؤں کیخلاف پروپیگینڈاکررہے ہیں،لیکن کچھ لوگوں کاکہنا ہےکہ مذہب کےنام پرانتہا پسند ہندو مسلمانوں کو تقسیم کر رہے ہیں،اتراکھنڈ میں رہنےوالے ہندو پنڈت مودی سرکار کی ہندوتوا پالیسی کا پرچار کرتے نظر آتے ہیں۔
پنڈتوں کا کہنا ہےکہ ایک ایک جہادی کو اس ریاست سےنکالنا ہوگا،انتہاء پسند ہندو اتراکھنڈ ریاست کو ہندو دیو بھومی بنانا چاہتے ہیں۔
کئی مسجدوں اور مزاروں کو مسمارکیاجاچکا ہے اورہزاروں مسلمان دکانداروں کا بائیکاٹ کردیا گیا،اتراکھنڈ میں رہنےوالےمسلمانوں کا یہ کہنا ہے کہ پولیس زبردستی ان کےگھروں میں گھس کر توڑ پھوڑ کرتی ہے اورانہیں ڈراتی دھمکاتی ہے۔
اتراکھنڈ کےعلاقے ہلدوانی میں جھڑپوں کےدوران چھ مسلمانوں کو گولیاں مار کر شہید کردیا گیا،ہندو دیو بھومی کوبچانےکیلئے مسلمانوں کا ذہنی اور جسمانی استحصال کیا جا رہا ہے۔
اتراکھنڈ کےوزیراعلیٰ پر یہ الزام ہےکہ انہوں نے ریاست میں مساجد اور اور مزاروں کو مسمار کیا،مودی سرکار اقتدار کے نشے میں مسلمانوں اوردیگر اقلیتوں کے بنیادی حقوق کو پامال کر رہی ہے