نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ مجھےغیب کاعلم نہیں کہ الیکشن کسی کےبغیرہوں گے یا نہیں،9مئی کوجوکچھ ہواوہ پوری منصوبہ بندی تھی،قانون کسی کو بھی الیکشن میں حصہ لینےکی اجازت دےگا تو کوئی مسئلہ نہیں، انتخابات کےحوالےسےالیکشن کمیشن آئینی ذمہ داری پوری کرےگا۔
لندن میں میڈیا سے گفتگو میں انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ لندن ریاستی امور انجام دینے کیلئے آیا ہوں،یہاں آنےکا مقصد سیاسی ملاقات کرنا نہیںاور نہ ہی کسی سیاسی جماعت یا رہنما سے ملاقات نہیں ہوئی،نگران حکومت کی وابستگی کسی سیاسی جماعت یاگروہ سےنہیں،لندن میں مختلف کاروباری شخصیات سےملاقاتیں ہوئیں،میرےلندن دورے کو سیاسی رنگ نہ دیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ مجھےغیب کاعلم نہیں کہ الیکشن کسی کےبغیرہوں گے یا نہیں،قانون کسی کو بھی الیکشن میں حصہ لینےکی اجازت دےگا تو کوئی مسئلہ نہیں،نوازشریف کی واپسی پر قانون کےمطابق عمل ہوگا،جوکچھ کریں گےقوانین کےاندر رہ کر کریں گے۔
نگران وزیر اعظم نے کہاکہ نوازشریف کی واپسی کےحوالےسےوزارت قانون سےرائےلیں گے،کوئی بھی مجرم ہوگا تو قانون کے مطابق عمل کیا جائے گا،نگران حکومت کی وابستگی کسی سیاسی جماعت یاگروہ سےنہیں،یہ تاثرنہیں دیناچاہتے کہ ہم کسی سیاسی قیادت کیخلاف ہیں۔
ملک میں جاری ایوسٹین انجکشن سکینڈل کے حوالے سےانوار الحق کاکڑ نے کہا کہ غفلت کےحوالے سےانکوائری کی جارہی ہے،بہت سےمیڈیکل اسٹورزسےانجکشن کواُٹھالیاگیا ہے،انجکشن اسکینڈل کےتمام ملزمان کوقانون کےمطابق سزائیں دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت میں ہندوتوا کے تحت اقلیتوں کیلئے زمین تنگ کی جارہی ہے،بلوچستان میں دہشتگردی میں بھارت ملوث ہے،بھارت میں ہندوتوا کے تحت اقلیتوں کیلئے زمین تنگ کی جارہی ہے۔
قبل ازیں لندن کی آکسفورڈ یونیورسٹی کے تاریخی یونین ڈیبیٹ ہال میں طلبہ سے خطاب کرتےہوئے نگران وزیر اعظم انوارالحق نے کہا کہ الیکشن مقررہ مدت میں ہونگےاورنگران حکومت شفاف انتخابات کو یقینی بنائے گی۔
انہوں نے کہا کہ میں مکمل غیر جانبدار ہوں، نو مئی کے واقعات میں ملوث عناصر کو ہر حال میں کڑی سزا دی جائے گی،نو مئی کے حوالے سے جیلوں میں قید افراد پر تھوڑ پھوڑ، آتشزنی اور دہشت گردی کے الزامات ہیں،دنیا کے مہذب معاشروں میں ایسے اقدام کرنے والوں کے ساتھ یہی سلوک ہوتا ہے، چیئرمین پی ٹی آئی کے ساتھ امتیازی سلوک نہیں ہوسکتا۔
انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ کوشش کریں گے کہ تمام جماعتوں کو انتخابات میں منصفانہ طریقے سے حصہ لینے کا موقع ملے،پی ٹی آئی پارلیمانی سیاست نہیں کررہی، اگر ایسا ہوتا تو عمران خان اپوزیشن لیڈر ہوتے۔
انہوں نے کہاکہ دنیا کے مختلف ممالک میں پریس کی آزادی خطرات سے دوچار ہے، ان میں پاکستان اور بھارت بھی شامل ہیں،پاکستان میڈیا پر ہر قسم کی تنقید کی جاسکتی ہے، ہم کسی بھی طریقے سے میڈیا پر اثرانداز ہونے کی کوشش نہیں کرتے۔
وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کا خطاب سننے کیلئے پاکستانی طلبہ کی اکثریت موجود تھی،انوار الحق کاکڑ کا خطاب ایک گھنٹہ جاری رہا، طلبہ کے سوالات کے جواب بھی دئیے۔