شیر سنگھ ہیڈکو کا تعلق ریاست چھتیس گڑھ کے ضلع کانکیر سے ہے اور وہ اس سال ہونے والے اسمبلی انتخابات کے دوران اپنے جمہوری حق کا استعمال کریں گے۔
مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ اس نے پہلے ووٹ نہیں دیا ہوگا کیونکہ اس کے پاس ضروری دستاویزات نہیں تھے۔تاہم ایک سرکاری اہلکار کی طرف سے گھر گھر مہم کے دوران ان کا نام ووٹرز کی فہرست میں شامل کیا گیا۔ ضلع کلکٹر پرینکا شکلا نے اس مہم کا آغاز اس علاقے میں کیا جہاں ہیڈکو رہتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بوتھ لیول آفیسرز (بی ایل اوز) لوگوں کو ان کی دہلیز پر جا کر ان کے نام فہرست میں شامل کرنے میں مدد کرتے ہیں اگر وہ پہلے سے شامل نہیں تھے۔
ہیڈکو کی کہانی ایک یاد دہانی ہے کہ ہندوستان میں بہت سے لوگ خاص طور پر وہ لوگ جو غریب ہیں اور پسماندہ گروہوں سے ہیں ووٹ کے اندراج میں چیلنجوں کا سامنا کرتے ہیں۔
2009 میں بھارت نے آدھار متعارف کرایا ایک ڈیجیٹل شناختی نظام ایک مناسب شناختی نظام کی کمی کو دور کرنے کے لیےتاہم آدھار سے متعلق اسکیموں میں مختلف دشواریوں، تکالیف اور اخراج کی اطلاعات ملی ہیں جو غیر متناسب طور پر ہندوستان کی سب سے پسماندہ آبادی کو متاثر کرتی ہیں۔
ان چیلنجوں کے باوجود بھارت میں بہت سے بزرگ ووٹ ڈالنے جاتے ہیں۔
2019 میں 102 سالہ شیام سرن نیگی سب سے عمر رسیدہ ہندوستانی ووٹروں میں سے ایک بن گئےجس نے انہیں ملکی میڈیا کی توجہ کا مرکز بنا دیا۔
2020 میں شمالی ریاست اتر پردیش میں ایک ضمنی انتخاب میں 115 سالہ جمونی دیوی کو بڑھاپے کے باوجود ووٹنگ سینٹر جانے کی اپنی مرضی کے لیے منایا گیا۔