مختلف شعبوں میں 5 ہزار 800 ارب روپے کی ٹیکس چوری کا انکشاف ہو اہے، کم ٹیکس وصولی کے باعث قومی ریونیو میں واضح فرق سامنے آگیا۔
دستاویز کے مطابق صرف سیلز ٹیکس کی مد میں سالانہ تقریباً 2 ہزار 900 ارب روپے کی چوری جاری ہے۔ وفاق اور صوبوں کے اخراجات کا حجم جی ڈی پی کے 19فیصد کے مساوی، تاہم ٹیکس وصولی گیارہ اعشاریہ چار فیصد ہے۔
اسمگلنگ کے باعث پٹرولیم سیکٹر میں 996 ارب روپے کی ٹیکس چوری، ریٹیل سیکٹر میں 888 ارب اور ٹرانسپورٹ کے شعبے میں 562 ارب کا ریونیو گیپ ریکارڈ کیا گیا۔
دستاویز کے مطابق بجلی پیدا کرنے والی نجی کمپنیوں سے بھی 498 ارب روپے کم ٹیکس وصولی کا انکشاف ہوا ہے۔ برآمدی شعبے میں 342 ارب کی ٹیکس چوری جبکہ رئیل اسٹیٹ سیکٹر میں بھی سالانہ ایک سو اڑتالیس ارب کم ٹیکس وصول ہورہا ہے۔ دیگر مختلف شعبوں میں مجموعی طور پر 1600 ارب سے زائد کے ٹیکس گیپ کا تخمینہ ہے۔