وزیراعطم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ سرحدپار سے دہشتگردی اب برداشت نہیں کریں گے۔ دہشتگردی میں ہمسایہ ملک کی سرزمین کا استعمال قابل قبول نہیں۔
کابینہ اجلاس میں اظہارخیال کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ دہشتگردی کیخلاف70 سے 80ہزار پاکستانیوں نے جانوں کانذرانہ پیش کیا، بدقسمتی سےکچھ عرصہ پہلےدہشتگردی نے پھر سراٹھایا، اتنی قربانیوں کے بعد دہشتگردی کی واپسی المیہ سے کم نہیں، ہیں، سرحدپارسےدہشتگردی اب برداشت نہیں کریں گے۔
شہبازشریف کا کہنا تھا کہ حکومت اور افواج ملکردہشتگردی کے خاتمے کاعزم رکھتی ہیں، ہمسایہ ممالک آئیں مل کردہشتگردی کیخلاف لائحہ عمل تیارکریں، ہمسایہ برادر ممالک کے ساتھ امن کے ماحول میں رہناچاہتے ہیں۔
وزیراعطم نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف کے اگلے پروگرام کیلئے بھی بات چیت شروع کرنی ہے، نئےقرضے ملک کیلئےنقصان دہ ہوں گے، کوشش ہوگی کم سے کم قرضے لیں، بجلی اورگیس چوروں سے آہنی ہاتھوں سےنمٹیں گے۔
انہوں نے کہا کہ کئی ایسے محکمے ہیں جن کی ضرورت نہیں،18 ویں ویں ترمیم کےمطابق محکمے صوبوں کےحوالے کرناچاہتے ہیں۔ چیف جسٹس سےالتماس ہےمحصولات کیسزکافیصلہ جلدکرائیں،دو ہزار 400 ارب محصولات کےمقدمات چل رہے ہیں۔
شہبازشریف کا کہنا تھا کہ ملک کوقرضوں کے بوجھ سے نکالناہے، یکجہتی اورمعاشی ترقی لازم وملزوم ہے، ہمیں یکجہتی کابھی چارٹرپیش کرناچاہیے، قرضوں سے جان چھڑانے کیلئے سرمایہ کاری ضروری ہے، معیشت کوپیروں پر کھڑاکرکے قرضوں سے نجات دلائیں گے۔
قبل ازیں وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ اجلاس میں بڑا فیصلہ کرلیا گیا، وزیراعظم سمیت کابینہ اراکین نے رضاکارانہ طور پر تنخواہیں اور مراعات نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔