اسٹیٹ بینک نے مانیٹری پالیسی جاری کرتے ہوئے شرح سود 22 فیصد کی سطح پر برقرار رکھنے کا اعلان کردیا۔
اسٹیٹ بینک اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف نے شرح سود کم نہ کرنے اور ایکسچینج ریٹ مارکیٹ بیسڈ رکھنے کا کہا تھا، کئی عوامل کے باعث مہنگائی میں اضافہ ہوا۔ مہنگائی نیچے لانے کیلئے سخت زری پالیسی جاری رکھناضروری تھا۔
مانیٹری پالیسی ماہرین کا کہنا ہے کہ ملکی معیشت کو کئی قسم کے چیلنجز کا سامنا ہے، پاکستان کو اپریل میں ایک ارب ڈالر کی بیرونی ادائیگی کرنی ہے جبکہ ملکی زرمبادلہ ذخائر کی صورتحال بھی شرح سود کم نہ ہونے کی ایک وجہ بنی۔