وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے سماء نیوز کے پروگرام ’ ریڈ لائن ود طلعت ‘ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف پنجاب کودیکھ رہے ہیں،نوازشریف اس صورتحال میں نہیں جاناچاہتےکہ وہ وزیراعظم اورشہباز وزیراعلی بنتے،نوازشریف نے جو فیصلہ کیا درست کیا،والدین اس عمر میں اولاد کا سوچتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 2018کےبعد مریم نواز فرنٹ لائن پر رہیں،نوازشریف اب بھی پارٹی کولیڈ کر رہے ہیں،اہم فیصلے نوازشریف ہی کرتے ہیں،کابینہ نوازشریف کی مشاورت سے بنی،نوازشریف کوجان بوجھ کر مائنس کرنیوالی بات ٹھیک نہیں،میرا لیڈر آج بھی نوازشریف ہے۔
خواجہ آصف کا کہناتھا کہ علی امین گنڈاپورنےآج کوئی اختلافی بات نہیں کی،علی امین نے کہا تمام صوبے وفاق کے ساتھ مل کر چلیں،علی امین گنڈاپور نے سیکیورٹی صورتحال پر بھی بات کی،علی امین نے خیبرپختونخوا کے مسائل پر بات کی،علی امین نےبانی پی ٹی آئی کانہیں صوبےکامقدمہ لڑا،علی امین گنڈاپورنے کہا تمام صوبے وفاق کےساتھ مل کرچلیں،علی امین نےکہاوفاق کوبھی چاہیےصوبوں کو ساتھ لیکر چلے،وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نےواجبات ادائیگی کےحوالےسےبھی بات کی۔
خواجہ آصف کا کہناتھا کہ علی امین گنڈاپورنےکےپی کی سیکیورٹی صورتحال پربھی بات کی،امن وامان کی صورتحال پرنیشنل سیکیورٹی کمیٹی اجلاس بلانےکاکہا،کےپی میں امن وامان کی صورتحال پرنیشنل سیکیورٹی کمیٹی اجلاس بلایاجائےگا،چیف سیکریٹری خیبرپختونخوا کیلئے3نام وفاق کو بھیجے جائیں گے،علی امین نےکہا آئی ایم ایف کوخط کاغلط مطلب لیاگیا۔
وزیر دفاع کے مطابق شہبازشریف سے ملاقات میں علی امین نےکہا جن کیخلاف ثبوت ہیں ان کیخلاف مقدمات چلائیں،جن کیخلاف ثبوت نہیں ان پرمقدمات ختم ہونےچاہئیں،علی امین نےکہاباہرجوبھی کہا جائے اسمبلی میں ذمہ داری سےبات ہونی چاہیے۔ خواجہ آصف کا کہناتھا کہ پی ٹی آئی میں مختلف پاورسینٹرزبن گئےہیں،وکلا کابھی پاورسینٹرہے،علی امین نےکےپی کےوسائل کوقومی سطح پراستعمال کرنےکی بات کی،حکومت کےفوج سےبہت اچھے تعلقات ہیں،آرمی چیف کی پونے2سال کی مدت باقی ہے،ایکسٹینشن کی بات کرناقبل ازوقت ہے،ایس آئی ایف سی کی کامیابی حالات کاتعین کرےگی،آنےوالے6مہینےبہت اہم ہیں۔