انڈونیشیا کے سماٹرا جزیرے پر شدید سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں کم از کم 19 افراد ہلاک اور 7 لاپتہ ہو گئے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق مقامی ڈیزاسٹر منیجمنٹ ایجنسی کے سربراہ ڈونی یوسریزل نے اتوار کو بتایا کہ طوفانی بارشوں کے نتیجے میں کیچڑ، چٹانیں اور اکھڑے ہوئے درخت ایک پہاڑی کے کنارے سے نیچے گر گئے اور مغربی سماٹرا صوبے میں ایک دیہات بھی سیلاب کی لپیٹ میں آگیا۔
انہوں نے بتایا کہ ریسکیورز نے کوٹو الیون تروسان گاؤں میں 7 اور دو پڑوسی دیہاتوں سے 3 لاشیں برآمد کی ہیں جبکہ 9 لاشیں دیگر اضلاع سے ملی ہیں جس سے اب تک مرنے والوں کی تعداد 19 ہو گئی ہے۔
یوسریزل نے کہا کہ مرنے والوں اور لاپتہ افراد کے لیے جاری امدادی کوششوں میں بجلی کی بندش، مٹی اور ملبے سے ڈھکی سڑکیں بند ہونے کی وجہ سے رکاوٹیں پیدا ہوئیں۔
ایجنسی کے مطابق کم از کم دو دیہاتی زخمی ہوئے اور سات دیگر اب بھی لاپتہ ہیں جبکہ 80,000 سے زیادہ لوگ عارضی سرکاری پناہ گاہوں میں منتقل ہو چکے ہیں۔
انڈونیشیا میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ ایک عام واقعہ ہے خاص طور پر برسات کے موسم میں۔
اس سے قبل گزشتہ برس دسمبر میں کم از کم 2 افراد اس وقت ہلاک ہو گئے تھے جب ایک لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب کے نتیجے میں درجنوں مکانات بہہ گئے تھے اور سماٹرا پر جھیل ٹوبا کے قریب ایک ہوٹل تباہ ہوگیا تھا۔