چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے پی بی 7 میں دوبارہ پولنگ سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیئے ہیں اگر انتخابی نتائج سے کوئی مسئلہ ہے تو متعلقہ فورم پر جائیں۔
منگل کے روز سپریم کورٹ کے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے بلوچستان اسمبلی کے حلقہ پی بی 7 زیارت پر دوبارہ پولنگ کے فیصلے کے خلاف کیس کی سماعت کی۔
عدالت عظمٰی کی جانب سے 11 پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ پولنگ کے فیصلے کیخلاف جے یو آئی امیدوار کی اپیل مسترد کر دی گئی۔
دوران سماعت وکیل الیکشن کمیشن نے بتایا کہ پی بی 7 میں دوبارہ ووٹنگ پر ن لیگ کے نور محمد 2888 ووٹوں سے کامیاب ہوئے ہیں۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے میں آئین کی کہاں خلاف ورزی ہوئی ہے؟، جب تک کوئی غیرقانونی یا غیر آئینی عمل نہیں بتائیں گے مداخلت نہیں کریں گے۔
وکیل درخواست گزار کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ پہلے انتخابات میں میرے مؤکل خلیل الرحمن جیتے تھے، الیکشن کمیشن نے اس معاملے کی انکوائری ہی نہیں کی۔
جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا کہ کیا الیکشن میں کوئی دھاندلی ہوئی ہے؟ جس پر وکیل نے بتایا کہ جی ہاں، الیکشن میں دھاندلی ہوئی ہے۔
جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ اگر دھاندلی ہوئی تو متعلقہ فورم پر مقدمہ ثابت کریں۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آئین بڑا واضح ہے ، الیکشن کمیشن آئینی ادارہ ہے، اس کا احترام کریں، آئین و قانون کی خلاف ورزی نہ ہو تو مداخلت نہیں کریں گے۔