پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوزرداری نےکہا ہے کہ محمود اچکزئی صدارتی امیدوار بن رہے ہیں تو خود کو قوم پرست نہ کہیں ، مفاہمت کے میثاق کی ضرورت ہے ۔ پارلیمنٹ میں موجود تمام جماعتوں سے مفاہمت کی ابتدا کریں گے ۔ وزارتیں نہیں سنبھالیں گے مگر حکومت کو بھرپور ان پٹ دیں گے ۔ سب فریقین کو مصالحت کی بنیاد پر انگیج کریں گے ۔
کوئٹہ میں وزیر اعلیٰ ہائوس میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹونے کہا کہ پارلیمان میں تمام جماعتوں کو ساتھ لیکر چلیں گے ، بلوچستان کے مسائل بہت سارے ہیں ،اگر ہم نیک نیتی کے ساتھ مسائل حل کریں گے تو مثبت نتائج آئیں گے۔نیشنل ایکشن پلان کے مطابق دہشت گردوں کا مقابلہ کریں گے ۔ تمام سیاسی جماعتوں کو مل بیٹھنے کی دعوت دیں گے ۔ پارلیمانی کمیٹی کے ذریعے لاپتہ افراد کا مسئلہ حل کرنے کی کوشش کریں گے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے سندھ اور بلوچستان میں حکومتیں بنا لی ہیں اپنی حکومتوں کو شہید بے نظیر کی میراث کےمطابق چلائیں گے ، پارلیمان میں تمام جماعتوں کو ساتھ لیکر چلیں گے ، بلوچستان کے مسائل بہت سارے ہیں، اگر ہم نیک نیتی کے ساتھ مسائل حل کریں گے تو مثبت نتائج آئیں گے۔
انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کا پہلا دورہ گوادر کا ہو گا ،اب ہم اپنے معاشی معاہدے پر بلوچستان کے عوام کو ریلیف پہنچائیں گے،وزیر اعلیٰ سرفراز بگٹی سب کے جائز مسائل حل کریں گے ،2008کے دوران بلوچستان کے بہت سے مسائل حل کرنے کی کوشش کی ،ہم نے آغاز حقوق بلوچستان پیکیج کا آغاز کیا ، آغاز حقوق بلوچستان پیکیج چل رہا ہوتا تو بلوچستان کے بہت سے مسائل حل ہو جاتے۔
انہوںنے مزید کہا کہ کوشش ہو گی کہ نیشنل ایکشن پلان کے مطابق دہشت گردی کا مقابلہ کریں ، پیپلزپارٹی نے سوات اور وزیر ستان میں دہشتگردوں کا مقابلہ کیا ،مفاہمت سب کے لئے ضروری ہے ،چارٹر آف ری کنسیلیشن بہت ضروری ہے ، شہید بے نظیر بھٹو کا فلسفہ بھی مفاہمت کا تھا ، ملک کی فالٹ لائنز کو مفاہمت سے ہی ختم کیا جا سکتا ہے،نہیں چاہتے کہ کوئی ملکی فالٹ لائنز کا فائدہ اٹھائے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ صوبوں کی خود مختاری کے لئے وفاقی حکومت کو تجاویز دیتے رہیں گے اسلام میں بیٹھ کر بلوچستان اور چھوٹے صوبوں کے حقوق کا تحفظ کریں گے،پیپلزپارٹی کے تمام فیصلے مشاورت سے ہوتے ہیں،احتجاج قوم پرست جماعتوں جبکہ صدارتی امیدوار لانا سنی اتحاد کونسل کا حق ہے۔
اس موقع پرسرفراز بگٹی نے کہا کہ لاپتہ افراد کا مسئلہ اہم ہے، لاپتہ افراد کے متعلق پارلیمانی کمیٹی بہتر تجاویز دے سکتی ہے۔
اس سےقبل بلاول بھٹو زداری کوئٹہ پہنچے تو ایئرپورٹ پر وزیراعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی،نواب ثناء اللہ زہری اور فیصل کریم کنڈی نے بلاول بھٹو کا ائیرپورٹ پر استقبال کیا صوبائی صدر چنگیز جمالی ،سرفراز چاکر ڈومکی،آغاشکیل درانی بھی ائرپورٹ پر موجود تھے۔