نومنتخب وزیراعلیٰ بلوچستان سرفرازبگٹی کا کہنا ہے کہ بندوق کے زور پر کوئی کسی کو حق نہیں دے سکتا۔ بلوچستان کو اگر کچھ ملنا ہے تو وہ پارلیمان سے ملنا ہے۔ غلطی ہم سےہوسکتی ہے مگر بدنیتی نہیں ہوسکتی۔
اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے سرفرازبگٹی نے کہا کہ ریاست کے پاس دہشت گردی کیخلاف 2 ٹولز ہیں، ایک ڈائیلاگ کاہے،ہم باربارڈائیلاگ کریں گے، جونوجوان پہاڑوں میں ہیں وہ واپس آئیں، تشدد ترک کریں تاہم ریاست کی رٹ بحالی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ ایوان میں تمام لوگوں کی عزت تکریم میں کوتاہی برداشت نہیں ہوگی۔
سرفرازبگٹی نے کہا کہ ہم16 سے 18گھنٹے کام پریقین رکھتےہیں، میرے دروازے ہرایک کیلئے کھلے رہیں گے۔ ہم مثبت اپوزیشن کوویلکم کریں گے۔ مزید کہا کہ آج کے بعد بلوچستان میں کوئی نوکری نہیں بکےگی، نوکریاں بیچنے والے اس دھندے سے باز آجائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ملکرگورننس سسٹم کودرست کرنے کی کوشش کریں گے، بلوچستان اپنے پیروں پر کھڑا ہوگا، دن رات محنت کریں گے،ایک لمحہ بھی چین سےنہیں بیٹھیں گے۔ ہم نے اپنا ٹیکس ریٹ بڑھانا ہے، ہم نے اپنا ریونیو بڑھانا ہے،کب تک کشکول لیکر پھریں گے۔
نومنتخب وزیراعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ صوبے میں صحت کےشعبےمیں انقلاب لائیں گے، مثبت اور اچھے منصوبوں کو جاری رکھیں گے، اسکولوں کو درست کریں گے،غریب کے بچوں کو اسکول بھیجیں گے، ایجوکیشن سیکٹر میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔
سرفرازبگٹی نے کہا کہ بلوچستان بڑے چیلنجز کا سامنا کررہاہے، پاکستان میں سیاسی بےیقینی ہے۔ مفاہمت کی سیاست ملک کی ضرورت ہے، امید ہے آصف زرداری ملک کو مشکلات سے نکالیں گے۔