بھارت میں کسانوں کا دہلی چلو مارچ پندرویں روز بھی جاری ہے،کسان مظاہرین اور مرکزی حکومت کے درمیان ڈیڈلاک برقرار ہے۔
دہلی چلو مارچ کےدوران بھٹنڈہ پنجاب میں کسان مظاہرین نےعالمی تجارتی تنظیم کا پتلا جلا ڈالا، کسان مظاہرین کی مانگیں پوری نہ ہونے پر غم وغصے کی لہر میں مزید اضافہ ہوا۔
بھارتیہ کسان یونین اور لوک شکتی سےتعلق رکھنےوالےکسانوں کا نوئیڈا سے دہلی مارچ جاری ہے، کسان مظاہرین نے احتجاج میں عالمی تجارتی تنظیم سے نکلنے کے مطالبے پر زور دیا۔
کسان مظاہرین نےدہلی چلو مارچ کےدوران ہلاک ہونے والےکسانوں کے لیےکینڈل مارچ بھی کیا،سکیورٹی فورسز اور کسان مظاہرین کے درمیان جھڑپ میں شبھ کرن سنگھ درشن سنگھ، گیان سنگھ اور نریندر پال سنگھ ہلاک ہوئے تھے۔
کسان مظاہرین کاکہنا ہےکہ مرکزی حکومت کو عالمی تجارتی تنظیم کی آنے والی میٹنگ میں ہمارا معاملہ اٹھانا ہو گا۔
سمیوکتا کسان مورچہ نےکہاکسانوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیےمودی سرکار کو ہمارےحقوق کا دفاع کرنا ہوگا،مودی سرکارکی جانب سے احتجاج کو مہرہ بنا کر بھارت کے سات اضلاع میں انٹرنیٹ کی سہولیات پرمکمل پابندی عائد کردی۔
بھارتی میڈیاضلح شھمبو اورکھنوری میں رکاوٹیں توڑنےکی ناکام کوششوں میں کسان زخمی ہوئے،پنجاب سے باہر بھی کسان یونینز نے احتجاج کو وسیع کرنے کی کال دے دی