نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی شرکت کے بغیر بھی شفاف انتخابات ہوسکتے ہیں۔
خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس ( اے پی ) کو انٹرویو دیتے ہوئے نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ پی ٹی آئی سربراہ کے بغیر شفاف انتخابات کرائے جاسکتے ہیں، تحریک انصاف کے جو کارکن غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث نہیں ہیں وہ انتخابات میں حصہ لیں گے۔
نگران وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ فوج ایک منظم ادارہ ہے اور حالیہ سالوں میں اس کی کارکردگی بہتر ہوئی ہے، فوج کو کمزور کرنے سے ملک کا کوئی مسئلہ حل نہیں ہو گا، انتخابات کا انعقاد فوج کا نہیں الیکشن کمیشن کا کام ہے، الیکشن کمیشن کے سربراہ کی تعیناتی چیئرمین پی ٹی آئی نے خود کی تھی۔
انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ عدلیہ کو سیاسی مقصد کے لیے استعمال نہیں کرنا چاہیے، ذاتی رنجش کی وجہ سے کسی کو انتقام کا نشانہ نہیں بنا رہے، سربراہ پی ٹی آئی ہو یا کوئی اور جو قانون توڑے گا اس کے خلاف کارروائی ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ کشمیر یورپ میں ہوتا تو کیا تب بھی اس کے ساتھ ایسا رویہ اختیار کیا جاتا جیسا اب کیا جا رہا ہے، کشمیر کے مسئلے کا اہم ترین کردار وہاں کے شہری ہیں۔
پی ٹی آئی کے بغیر الیکشن عوام قبول نہیں کریں گے،ترجمان
ترجمان تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ نگران وزیراعظم کا بیان ریاستی ڈھانچے کی عدم حساسیّت کا مظہر ہے۔ نگران وزیراعظم کو معلوم ہونا چاہیے ایسا الیکشن غیرآئینی، غیرقانونی اور غیراخلاقی ہوگا۔
ترجمان کے مطابق پی ٹی آئی کی شمولیت کے بغیر الیکشن کوعوام ہرگز قبول نہیں کریں گے۔ سیاسی قیادت اورجماعتوں کو باہر کرنے کے نتائج تباہ کن ہوا کرتے ہیں۔ تحریک انصاف کے ترجمان نے انوارالحق کاکڑ سے اپنے بیان کی فوری وضاحت کرنے کا مطالبہ بھی کردیا۔