پی آئی اےکے فلائٹ کچن کے ٹھیکے پیپلز یونٹی (پی آئی اے) نے چیلنج کر دیئے جنرل سیکرٹری رانا محمد کاشف نے درخواست دائر کی ہے۔
پی آئی اےکے فلائٹ کچن کے ٹھیکے پیپلز یونٹی نے چیلنج کر دیادرخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ پی آئی اے کے اپنے کچن کی نسبت کروڑوں روپے مہنگے داموں پرٹھیکے دئیے گئے۔رانا کاشف کا خیال ہےکہ پی آئی اے کے اپنے فلائٹ کچن کا خرچ ایک ارب چار کروڑ روپے ہے جبکہ اسی کام کا ٹھیکہ کچن کوزین نامی فرم کو ایک ارب 68 کروڑ میں دیا جا رہا ہےدرخواست میں وفاقی حکومت، پی آئی اے اور دو نجی کمپنیوں ایئر بلو اور کچن کوزین کو فریق بنایا گیا ہے۔
واضح رہے کہ پی آئی اے نے کراچی،لاہور اور اسلام آباد کے فلائٹ کچن کو ٹھیکہ پر دینے کا عمل شروع کیا ہے درخواست میں کہا گیا ہے کہ دو نجی کمپنیوں کا لاہور اور اسلام آباد کا ٹینڈر منظور کر لیا گیا ہےجبکہ کراچی فلائٹ کچن کی نیلامی ہونا باقی ہےپی آئی اے کا اپنے ذریعے فلائیٹ کچن اسلام آباد پر سالانہ لاگت ایک ارب 4 کروڑ روپے آتی ہے لیکن فلائٹ کچن کی خدمات لینے کے بعد اسی کام کے لئےایک ارب 68 کروڑ کا ٹھیکہ کچن کوزین نامی نجی کمپنی کو دیا گیا ہےاس ٹھیکے سے پی آئی اے کو اسلام آباد ایئرپورٹ پر 80 کروڑ روپے کاسالانہ خسارہ ہو گا۔
رانا کاشف کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کی پہلے ہی مالی پوزیشن بہتر نہیں اس لئے عدالت فلائٹ کچن ٹینڈر کو کلعدم قرار دے کراچی میں پیپلز یونٹی کے عہدیداران نے اس فیصلے کے خلاف ایک احتجاجی مظاہرہ بھی کیا جس کی قیادت مرکزی صدر ھدایت اللہ نے کی ملازمین سے خطاب کے دوران ہدایت اللہ کا کہنا تھا کہ مہنگے داموں ٹھیکہ دینے کا واضح مقصد کرپشن کرنا ہے ہم اپنی جان کی بازی لگا کر ائیر لائینز کو بچائیں گے۔