معاشی ماہرین نے آئی ایم ایف کی سخت شرائط پر عمل درآمد سے بجلی، گیس اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھنے پر مہنگائی میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
معاشی ماہرین نے رمضان المبارک میں مہنگائی عروج پر جانے کی کا خدشہ ظاہر کیا ہے، اقتصادی ماہرین کاکہنا ہے کہ افراط زرکی شرح اکیس فیصد سالانہ تک رکھنے کے ہدف کا حصول مشکل نظر آنے لگا،مشرق وسطیٰ کی صورت حال،ممکنہ بھاری مون سون بارشوں سے حالات گمبھیر ہوسکتے ہیں۔
الیکشن کے مہینے میں آنے والی مہنگائی کی نئی لہر آئندہ منتخب حکومت کیلئے بڑا چیلنج بن گئی،لیکن اسٹیٹ بینک نے اوسط شرح 23 سے 25 فیصد رہنے کی پیشگوئی کردی،بڑھتی مہنگائی کا ملبہ نگران حکومت پر بھی ڈال دیا۔
اقتصادی ماہرین نے موسمی تبدیلیوں اور بین الاقوامی صورتحال کے نتاظر میں بڑے معاشی خطرات کا بگل بھی بجا دیا ۔
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک ماہ میں 16 روپے فی لیٹر سے زائد اضافہ ٹرانسپورٹ کرایوں اور اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافے کا باعث بنے گا۔حکومت پیٹرولیم لیوی کی مد میں بھی اس سال عوام سے 920 ارب روپے وصول کرے گی۔