پشاور ہائیکورٹ نے نامزد وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کی راہداری ضمانت منظور کرلی۔
چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ جسٹس ابراہیم خان نے علی امین گنڈا پور کی راہداری ضمانت کے حوالے سے دائر درخواست پر سماعت کی جس کے دوران نامزد وزیر اعلیٰ خود عدالت میں پیش ہوئے۔
دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ یہ ایف آئی آر تو کافی پرانی لگ رہی ہے جس پر وکیل نے بتایا کہ ہمیں اس ایف آئی آر کے بارے میں معلومات نہیں تھی۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا علی امین دیگر مقدموں پر ضمانت پر ہے ؟ جس پر وکیل نے بتایا کہ علی امین کو 26 مقدمات میں ضمانت مل چکی ہے۔
بعدازاں ، عدالت عالیہ نے ایک لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض علی امین کی راہداری ضمانت منظور کر لی۔
نامزد وزیر اعلیٰ کی گفتگو
عدالت میں پیشی کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علی امین کا کہنا تھا کہ ہماری قانونی کمیٹی بنی ہوئی ہے، وہ عدالتی طور پر سیاسی جماعتوں کے ساتھ رابطے میں ہے اور اپنا کام کررہی ہے، کمیٹی جو بھی فیصلہ لے گی ، بانی پی ٹی آئی کی اجازت سے وہی ہمارا فیصلہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ میں کہتا ہوں ساڈا حق ایتھے رکھ، ہمارے صوبے کے جتنے بھی حقوق ہیں ، ہم حاصل کر کے رہیں گے، یہ علیحدہ بات ہے کہ ہمیں معلوم ہے پاکستان کے معاشی مسائل ہیں ، کئی سو ارب ہیں جو ہمیں دینا ہیں لیکن یہ کوئی خیرات نہیں بلکہ یہ ہمارا حق ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم انہیں ریلیف دے سکتے ہیں کہ پیسے اکٹھے نہ دیں کیونکہ معاشی حالات ٹھیک نہیں ، پاکستان بھی ہمارا ہے، ہم امن وامان پر سب سے زیادہ فوکس کریں گے ، دو سال سے مہنگائی ، بے روزگاری اور معیشت کے جو حالات ہیں وہ ہمارے لئے چیلنج ہیں، ہم اس پر کام کریں گے۔
انہوں نے ایک بار پھر اس عزم کا اظہار کیا کہ ہم صحت کارڈ، لنگرخانے اورپناہ گاہیں بحال کریں گے۔