نوازشریف کی زیر صدارت مسلم لیگ ن کے اجلاس کی اندرونی کہانی منطر عام پر آ گئی ، پارٹی کے سینئر رہنماوں نے پیپلز پارٹی کے کابینہ کا حصہ نہ بننے پر وفاقی حکومت بنانے کی مخالفت کر دی ۔
تفصیلات کے مطابق لیگی رہنماوں نے پیپلز پارٹی کے موقف کو غیر اصولی قرار دیدیا ہے ، رہنماوں نے اپنی آراء کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی کابینہ میں پیپلز پارٹی کو ہر صورت شامل کیا جائے، پیپلز پارٹی کابینہ کا حصہ نہ ہوئی تو سارا بوجھ ن لیگ کو اٹھانا پڑے گا، پیپلز پارٹی کابینہ کا حصہ نہ بنے تو وفاقی حکومت نہیں بنانی چاہئے، پی ڈی ایم حکومت کا سب سے زیادہ سیاسی بوجھ ن لیگ نے اٹھایا، پنجاب میں کسی سیاسی جماعت کی ضرورت نہیں، مطلوبہ تعداد پوری ہوگئی۔
اسحاق ڈار نے اجلاس میں رائے دیتے ہوئے کہا کہ آزاد ارکان کے ساتھ مل کر پنجاب حکومت بنانی چاہئے، دیگر اراکین کا کہناتھا کہ ہمیں صرف پنجاب پر فوکس کرنا چاہئے۔ نوازشریف نے کہا کہ کسی اتحادی کے غیر اصولی مؤقف کو ماننے کا حامی نہیں ہوں ،ریاست بچانے کے لئے اپنی سیاست قربان کی ہے۔ اراکین نے کہا کہ پیپلز پارٹی پر دباؤ ڈالا جائے کہ وہ وفاقی کابینہ کا حصہ بنے۔