صدر مملکت ڈاکٹرعارف علوی کا کہنا ہے کہ آج پورا ملک انتخابی نتائج پر سوالات اٹھا رہا ہے اگر ای او ایم ہوتی تو آج یہ مسائل نہ ہوتے۔
صحافیوں سے غیررسمی گفتگو میں صدر مملکت کا کہنا تھا کہ یہ میری آخری تقاریر میں سے ہے، میرا احتساب سے اعتماد اور امید ختم ہوچکی ہے، اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دلوانے کی کوشش کی۔
ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق اورای وی ایم میرے دل کے بہت قریب تھے، ہماری حکومت الیکٹرانک ووٹنگ مشین کا آئیڈیا لائی لیکن اسے مسترد کیا گیا۔ ای وی ایم کےپرچی کےساتھ کمپیوٹر پر ووٹ شمار کرنے کا بھی آپشن تھا۔
صدر مملکت نے کہا کہ ہر پاکستانی کو مسائل کا حل معلوم ہے لیکن لیڈر شپ کی کمی ہے، مزید کہا کہ سقراط کو بھی اس کی سوچ کے باعث دو آپشن دیئےگئے، سقراط کو کہا گیا کہ ملک چھوڑو یا زہر پی لو، سقراط نے ملک چھوڑنے کے بجائے زہر پی لیا تھا۔