پنجاب میں پرائیویٹ کمپنی کے ناقص انجکشن کا بڑا اسکینڈل سامنے آگیا،جس سے بارہ مریضوں کی بینائی چلی گئی ۔
تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب میں ادویات بنانے والی نجی کےغیرمعیاری انجکشن کے بڑے اسکینڈل کا انکشاف ہوا ہے،لاہور اور قصورمیں انجکشن ذیابیطس کے مریضوں کو ریٹنا متاثر ہونے پرلگائے گئے، پہلے شدید انفیکشن ہوا،پھربصارت نہ رہی ۔12 مریض بینائی سے محروم ہوچکے ہیں، متاثرین میں پیپلزپارٹی رہنما چوہدری منظور کے بھائی اوردوست بھی شامل ہیں ۔
قصور میں غیر معیاری انجکشنزکےاستعمال سے4 مریضوں کی بینائی چلی گئی ،متاثرین میںچوہدری شبیر،میاں اسلم،توفیق اورنسرین بی بی شامل ہیں
ڈاکٹرعاصم گل ماہر امراض چشم نے شریف اسپتال میں مریضوں کو انجکشن لگائے، جس سے4 مریضوں کی بینائی چلی گئی ۔
ماہر امراض چشم ڈاکٹر عاصم گل کے مطابق شوگرکی وجہ سےمریض کوآنکھوں میں خون اترآتا ہےجس کےلیےیہ ٹیکہ استعمال ہوتا ہے،ان مریضوں کو کسی کو تین اور کسی کو چار ٹیکے لگ چکے ہیں،تینوں مریضوں کا لاہور میں آپریشن ہوچکا ہے۔
ڈرگ اتھارٹی نےکریک ڈائون کا آغاز کر دیاہے۔پنجاب حکومت نےپانچ رکنی تحقیقاتی ٹیم قائم کرکےصوبہ بھر سے انجکشنز کو واپس منگوانے کا دعویٰ کیا ہے،انتظامیہ کے مطابق مزید متاثرہ افراد سامنے آنے کا بھی خدشہ ہے۔ جبکہ انجکشن خریدنے والے افراد تک بھی پہنچا جارہا ہے۔تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ پروفیسر اسد اسلم کے مطابق متاثرین کی بینائی واپس آنے کی امید نہیں۔
وزیر برائے پرائمری ہیلتھ ڈاکٹر جمال ناصر کا کہنا ہے کہ انجکشن سے مزید نقصانات سے بچاؤ کیلئے فوری طور پر ضروری ہدایات جاری کردیں،ڈرگ انسپکٹرز کو فوری روانہ کردیا کہ انجکشن اٹھالیں اوراسٹور کو فوری طور پر سیل کرنے کی ہدایت کردی۔ مریضوں سے رابطہ کرکے انہیں انجکشن استعمال سے روک دیا گیا۔
ڈاکٹر جمال ناصر نے یہ بھی بتایا کہ 5رکنی کمیٹی تشکیل دے دی جو 24گھنٹوں میں نتائج دے گی۔