اسلام آباد ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کی جانب سے این اے 46، 47 اور 48 سے امیدواروں کی کامیابی کا نوٹفیکیشن کالعدم قرار دینے کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں کی درخواست پر چیف جسٹس عامر فاروق نے سماعت کی۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ جب الیکشن کمیشن کو پتہ تھا کہ اُن کے پاس ایک درخواست پڑی ہوئی ہے تو کیا یہ مناسب نہیں تھا کمیشن نوٹیفکیشن سے پہلے اس درخواست پر فیصلہ کرتا۔
لازمی پڑھیں۔ پنجاب اسمبلی کیلئے کون منتخب ہوا اور کون ہارا ؟ مکمل تفصیل جانیے
وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کمیشن نے اپنے آرڈر میں لکھا تھا کہ اگر کانسالیڈیشن نہیں ہوئی تو روک دی جائے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے نوٹفیکیشن تو جاری کردیا گیا، اگر اب درخواست کا نتیجہ کچھ اور آ جاتا ہے تو کیا ہوگا۔
وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کمیشن زیر التوا درخواستوں کو اس سوچ کے ساتھ سنے گا کہ جیسے نوٹیفکیشن ہے ہی نہیں، عدالت نوٹیفکیشن کالعدم قرار دئیے بغیر معاملہ الیکشن کمیشن کو بھجوا دے تو کوئی اعتراض نہیں۔
لازمی پڑھیں۔ پنجاب اسمبلی کے 4 آزاد اراکین کا ن لیگ میں شمولیت کا اعلان
بعدازاں، عدالت نے درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
شعیب شاہین، علی بخاری اور عامر مغل نے الیکشن کمیشن کے نوٹیفکیشن کے خلاف درخواستیں دائر کی تھیں۔