خیبر پختونخوا کے انتخابات میں باپ اور بیٹوں پر مشتمل 8 جوڑیوں میں سے صرف ایک جوڑی کامیاب ہوسکی۔
عام انتخابات میں مسلم لیگ کی تین جوڑیاں سامنے آئیں۔ جن میں ایک جوڑی کامیاب اور دو جوڑیاں شکست سے دو چار ہوئیں۔ مانسہرہ سے سردار محمد یوسف این اے 14 اور اس کا بیٹا شاہ جہان پی کے 40 سے کامیاب ہوئے۔
چارسدہ سے حاجی احسان اللہ این اے 25 اور ان کا صاحبزادہ فواد خان پی کے 64 سے مسلم لیگ ن کے ٹکٹ پر کامیاب نہ ہوسکے۔ خیبر سے مسلم لیگ ن کے شاہ جی گل این اے 27 اور بیٹا بلاول پی کے 70 سے ناکام ہوئے۔
پیپلز پارٹی کے ارباب عالمگیر این اے 31 سے تو نہ جیت سکے تاہم ان کے فرزند ارباب زرک پی کے 80 سے کامیاب رہے۔ قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب شیرپاؤ این اے 24 جبکہ صاحبزادہ سکندر شیرپاؤ پی کے 62 سے ایک بار پھر ناکام رہے۔
جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان ڈیرہ این اے 44 اور بیٹے اسعد محمود این اے 43 اور اسجد محمود این اے 41 لکی مروت سے کامیاب نہ ہوسکے۔
جے یو آئی ف کے مرکزی رہنماٗ اکرم خان درانی بنوں میں دو صوبائی نشستوں میں ایک جیت گئے اور ایک پر شکست کھائی جبکہ بیٹا زاہد درانی این اے 39 بنوں سے کامیاب نہ ہوسکے۔
ان جوڑیوں میں سب سے بڑا دھچکا تحریک انصاف پارلیمنٹرین کے چیئرمین پرویز خٹک کو ہوا جو نہ صرف خود تین نشستوں سے بلکہ اس کے دو بیٹے ابرہیم، اسماعیل تو ہارے ہی ان کے داماد عمران خٹک بھی دو نشستوں میں ایک بھی نہ جیت سکے۔