خیبر پختونخوا میں آزاد امیدواروں کی یلغار میں موروثی سیاست کے بڑے بڑے برج الٹ گئے،آزاد امیدواروں نے تو کلین سویپ کا چیلنج دینے والے پرویز خٹک کے تو پورے خاندان کا صفایا کردیا اور سات نشستوں میں کوئی جیتنے نہیں دی۔
خیبر پختونخوا کے عوام نے عام انتخابات میں بڑے بڑے برج الٹ ڈالے۔کارکنوں کے بجائے اپنےخاندان کو نوازنے والوں کو بڑی شکست کا سامنا کرنا پڑا۔خصوصا پی ٹی آئی پارلیمنٹرین کےچیئرمین پرویزخٹک نوشہرہ کی دو قومی اور پانچ صوبائی نشستوں میں تین پر خود ،دو پر داماد اور دو پر بیٹے ہارے ۔حالانکہ انتخابات سے قبل مخالفین کو چیلنج دیا تھا کہ یہ سیٹیں کوئی نہیں جیت سکتا۔
الیکشن میں مولانافضل الرحمان،انکا چھوٹابیٹااسجد محمود اور بھائی عبید الرحمان بھی بھی شکست کھا چکے ہیں،بنوں سے جے یو آئی کے رہنماٗ اکرم درانی اپنی ایک سیٹ اوربیٹا زاہد درانی قومی اسمبلی کی نشست جیت نہ سکے۔۔
خانوادہ باچا خان کے اہم سپوت سابق وزیر اعلی امیر حیدر ہوتی مردان سے اور ایمل ولی خان چارسدہ سے آزاد امیدواروں کا شکار ہوئے۔
چارسدہ میں آفتاب شیرپائو اوران کے صاحبزادے سکندر شیرپائو دو ہزار اٹھارہ کی طرح اس بار بھی اسمبلیوں میں نہ پہنچ سکے ۔۔