ملک بھر میں عام انتخابات کے لیے پولنگ کا عمل جاری ہے، پولنگ کے دوران ملک کے مختلف شہروں میں سیاسی کارکنوں میں تصادم کے واقعات ریکارڈ کیے گئے ہیں۔
ضلع کوٹ ادوکی تحصیل چوک سرورشہید میں این اے179، ن لیگ اور آزادامیدوار کےحامیوں میں فائرنگ سے 16 افراد زخمی ہوگئے۔فائرنگ کاتبادلہ لیگی امیدوار امجد پرویز،آزادامیدوارملک مرتضیٰ رحیم کھر کےکارکنوں میں ہوا،فائرنگ کے تبادلےمیں 16 افراد زخمی ہوئے،جنہیں اسپتال منتقل کردیاگیا ہے۔فائرنگ کےبعد پولیس کی بھاری نفری پہنچ گئی،پولنگ کا عمل روک گیا۔
این اے203 میں پیپلز پارٹی اورجی ڈی اے کےکارکنوں میں تصادم کےنتیجےمیں 4 افراد زخمی ہوگئے،ریسکیو حکام نے زخمیوں کو مقامی اسپتال منتقل کردیا گیا،
ملتان کے این اے 151،پولنگ اسٹیشن نمبر270 پربھگدڑ مچ گئی،بھگدڑکےباعث ایک معمرشخص زخمی ہوگیا،شہریوں نے اپنی مدد آپ کے تحت شہری کی مرہم پٹی کردی۔
ادھرگوجرانوالہ کےپی پی 66 میں پولنگ اسٹیشن کےدوگروپوں میں تصادم کے نتیجے میں 4 افراد زخمی ہوگئے،تصادم کےباعث پولنگ روک دی گئی۔
دوسری جانب ٹیکسلا حلقہ این اے 54 کے پولنگ اسٹیشن موہڑہ مرادو میں جھگڑا ہوا ہے۔ مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف کے حامیوں میں ہاتھا پائی ہوئی، جھگڑے کی اطلاع پر اے ایس پی ٹیکسلا مس کائنات موقع پر پہنچ گئی، جس کے بعد پولنگ اسٹیشن کے باہر اضافی نفری تعینات کردی گئی۔
ادھر پشاور کےحلقہ این اے 29 پولنگ اسٹیشن پرہنگامی آرائی دیکھی گئی،پولیس کا کہنا یےکہ بڈھ بیرپولنگ بوتھ میں دو گروپوں کے درمیان تلخ کلامی، ہاتھا پائی ہوئی،جھگڑے کے باعث پولنگ کا عمل متاثر ہوا،پولیس کی مداخلت پر معاملات حل ہوگئے، پولنگ کا عمل ایک بار دوبارہ سے شروع ہو گیا۔
گولارچی این اے 223 کے پولنگ اسٹیشن گورنمنٹ بوائزھائی اسکول کی پولنگ پر دو گروپوں میں جھگڑا ہوا،رینجرز نے وقوعہ پر پہنچ کر امن و امان خراب کرنے کے الزام میں پاکستان پپلز پارٹی کے کارکن کو تحویل میں لے لیا۔پولنگ عارضی طور پر بندہوگئی۔
مستونگ میں شمس آباد پولنگ اسٹیشن پر دوگروپوں میں تصادم دیکھنے میں آیا ہے،تصادم کے باعث پولنگ عمل کچھ دیرمعطلی کے بعددوبارہ بحال ہوگیا۔