امریکی عدالت نے 2020 کے انتخابات میں مداخلت کے الزام سے متعلق کیس میں صدرڈونلڈ ٹرمپ کو صدارتی استثنیٰ دینے سے انکار کردیا۔
واشنگٹن ڈی سی کی عدالت نے انتخابات میں مداخلت کے الزام سے متعلق کیس میں فیصلہ سناتے ہوئے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی فوجداری استثنیٰ حاصل کرنے کی درخواست مسترد کردی۔
یہ بھی پڑھیں:۔سابق امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے ایک اورسنگ میل عبورکر لیا
عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو صدارتی الیکشن کیلئے استثنیٰ حاصل نہیں۔اور ان پر 2020 کے انتخابات کو الٹانے کی سازش کے الزام میں مقدمہ چلایا جا سکتا ہے۔
واضح رہے کہ سابق امریکی صدر ڈوبلڈ ٹرمپ کی جانب سےتاریخی قانونی مقدمے میں دعویٰ کیا تھا کہ وہ ان کاموں کے لیے مجرمانہ الزامات سے محفوظ ہیں جو ان کے بقول صدر کے طور پر ان کے فرائض میں شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:۔ڈونلڈ ٹرمپ کو ہتک عزت مقدمے میں 83 ملین ڈالرہرجانہ دینے کا حکم
تین ججوں پر مشتمل اپیل کورٹ پینل نے اپنی رائے میں لکھا ہم سابق صدر ٹرمپ کے اس دعوے کو قبول نہیں کر سکتے کہ ایک صدر کو ایسے جرائم کا ارتکاب کرنے کا بے حد اختیار حاصل ہے جو ایگزیکٹو اختیارات یعنی انتخابی نتائج کو تسلیم کرنے اور ان پر عمل درآمد کو بے اثر کر دے ۔
دوسری جانب امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واشنگٹن ڈی سی کے مذکورہ فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ جانے کا اعلان کردیا ہے۔