افغان باشندوں سمیت کسی بھی غیر ملکی شہری کو ملازمت،پناہ،غیر قانونی امداد یا مکان،دکان،دفتر کرائے پر دینے والوں کی شامت آگئی ۔
پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کی ملک بدری کے مشن کے تحت ڈیپورٹیشن امپلی منٹیشن پلان پر عمل تیز ترکر دیاگیا ہے،ایسے عناصر کو ملازمت، پناہ، غیرقانونی مدد، مکان، دکان،دفتر کرائے پر دینے والے بھی بچیں گے نہیں ۔
وفاقی وزارت داخلہ نے مقامی سہولت کاروں کیخلاف بھی فارن ایکٹ کے تحت مقدمات درج کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، اور آئندہ افغانستان سے آنے والے تمام مریضوں کا مکمل ریکارڈ آن لائن رکھا جائے گا ۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی داخلہ کو ایک روز ان کیمرا بریفنگ میں چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا کے سنگین انکشافات کی اندرونی کہانی بھی منظر عام پر آگئی۔
قائمہ کمیٹی داخلہ کو بریفنگ میں چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا نےبتایا گیا کہ امریکہ کے افغانستان میں چھوڑے ہوئے اسلحہ سے ہمارے جوانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، خیبر پختونخوا میں داعش اور ٹی ٹی پی دونوں متحرک ہیں۔
ان کا کہنا تھاکہ افغانستان میں چالیس سے پچاس ہزار میں جعلی افغان شناختی کارڈ تیار کرکے لوگ سرحد پار بھیجے جاتے ہیں، چینی، کھاد اور ڈالر بھی افغانستان اسمگل کیا جارہا ہے۔
چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا نے چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے پاس نائٹ وژن گوگلز کی کمی کی دہائی دیتے ہوئے فوری فراہمی کا مطالبہ کیا ۔