سال 2023 میں بھی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم ستم جاری رہا۔ اب تک تقریباً ایک لاکھ سے زائد کشمیریوں کو شہید کیا جا چکا۔ 23 ہزار سے زائد خواتین بیوہ جبکہ ایک لاکھ سے زائد بچے یتیم ہوئے۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ کئی دہائیوں کی طرح سال 2023 میں بھی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم ستم جاری رہا۔ اب تک تقریباً ایک لاکھ سے زائد کشمیریوں کو شہید کیا جا چکا۔
فروری 2023 میں جموں و کشمیر کی وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی کو انسانیت سوز تشدد کا بنایا گیا تو حریت رہنما قاضی یاسر کے گھر اور دکانوں کو بھی مسمار کر دیا گیا۔ 9 جعلی مقابلوں میں 27 کشمیری شہید ہوئے۔
عمر عبداللہ اور راہول گاندھی کی جانب سے بارہا مقبوضہ کشمیر کی ریاستی بحالی کے مطالبے کیے گئے۔ سات اگست دو ہزار تئیس کو حریت رہنما یاسین ملک کی بیٹی رضیہ سلطانہ نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو خط کے ذریعے والد کو سزائے موت سے بچانے کی اپیل کی۔
دوسری جانب مقبوضہ کشمیر میں بارہ اکتوبر کو بھارتی اسکالرشپ اسکیم کا ڈرامہ رچایا گیا جسے کشمیری طلباء نے مسترد کر دیا۔ چودہ دسمبر کو بھارتی سپریم کورٹ نے کشمیر سے متعلق تاریخی متعصبانہ فیصلہ سنایا۔ تئیس دسمبر کو تین نہتے کشمیریوں کو پونچھ کے علاقے میں بھارتی فوج کے زیر حراست شہید کر دیا گیا۔
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کا قبضہ ہہے لیکن آج بھی کشمیری اپنی آزادی پر پر امید ہیں اور انکی جدو جہد جاری رہے گی۔