خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ پیٹرول بم پھینک کر ریاستی املاک کو نقصان پہنچانے والے شرپسند ہیں، ایسے ہی انتشاری گروہ انتخاب لڑرہے ہیں، جس کی حکومت بنے سب ایک ٹیبل پر بیٹھیں، ریاستی اداروں کو آن بورڈ لیکر آئندہ 20 برس کا روڈ میپ بنانا چاہئے، خدانخواستہ لڑائی جھگڑے جاری رہے تو جمہوریت نہیں بچے گی۔
مسلم لیگ ن کے رہنماء خواجہ سعد رفیق نے لاہور میں کرسچن برادری کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پیٹرول بم پھینک کر ریاستی املاک کو نقصان پہنچانے والے شرپسند ہیں، ایسے ہی انتشاری گروہ اس وقت انتخاب لڑرہے ہیں، لڑائی جھگڑے ملکی ترقی کو روکتے ہیں، یہ سلسلہ بند نہ کیا گیا تو پھر جمہوریت نہیں بچے گی۔
ان کا کہنا ہے کہ جس کی حکومت بنے سب ایک ٹیبل پر بیٹھیں، ریاستی اداروں کو آن بورڈ لیکر آئندہ 20 برس کا روڈ میپ بنانا چاہئے، جمہوریت کے بغیر کوئی اور نظام نہیں چلے گا، غربت بیروزگاری اور ناانصافی نے لوگوں کی بس کروا دی ہے۔
سعد رفیق نے کہا کہ جوزف نگر یا جڑانوالہ جیسے واقعات پر انسانیت کا درد رکھنے والا تکلیف محسوس کرتا ہے، کوئی مذہب بھی اقلیت پر حملہ کرنے کی اجازت نہیں دیتا، ظلم فلسطین کشمیر میں ہو یا شانتی نگر میں وہ ظلم کہلائے گا، قرآن پاک میں لکھا ہے جو فساد پھیلاتے ہیں انہیں اللہ پسند نہیں کرتا۔
ن لیگی رہنماء کا کہنا ہے کہ بنیادی حقوق، انصاف آئین کے پلرز ہیں لیکن بدقسمتی سے اس کی پاسداری نہیں کی گئی، ملک کے طاقتور اور غریب آدمی کیلئے الگ الگ قانون ہے، مسیحی برادری کے ساتھ کچھ پیشے جوڑ دیئے گئے ہیں جو شرمناک عمل ہے۔