دہشتگردوں کے 29 جنوری 2024 کو بلوچستان کے علاقے مچھ میں کیے جانے والے حملے میں زخمی ہونے والے مقامی افراد کے دل دہلا دینے والے انکشافات کردئیے۔
دہشتگردوں نےپہلےسیکیورٹی فورسزپرحملےکی کوشش کی۔ناکامی پرنہتے شہریوں اورمچھ میں واقع ماشاءاللہ ہوٹل میں ورکرز اور ڈرائیوروں کو یرغمال بنایا۔
دہشتگردوں نے نہتےمزدوروں کو گولیاں ماری اور پھر مقامی لوگوں کی املاک اور ٹرکوں کو آگ لگانا شروع کردی۔
پاک فوج اور ایف سی بلوچستان کے جوانوں نے ریسکیو آپریشن کرتے ہوئے شہریوں اور مزدوروں کو دہشتگردوں کے چنگل سے بازیاب کراویا۔
اس ریسکیو آپریشن میں ایف سی کے دو جوانوں لانس نائیک رحمت اللہ اور سپاہی زمان نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا اور نہتے مقامی زخمیوں اور دیگر یرغمالیوں کو بازیاب کراویا۔
ماشاءاللہ ہوٹل مچھ کے زخمیوں نے اس درد ناک آپ بیتی کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردوں نے ہمیں گولیاں ماری اور پھر آرمی اور ایف سی نے ہمیں بچایا۔
Heart-wrenching accounts emerge from survivors of #MachAttack.
— SAMAA TV (@SAMAATV) February 2, 2024
Terrorists targeted security forces, then turned on civilians, shooting laborers and setting fire to property.
"We express our gratitude to FC & Army for rescuing us," as recounted by a survivor.#SamaaTV pic.twitter.com/msRYMGdDt7
زخمی شہری نےاپنے بیان میں بتایا ماشاءاللہ ہوٹل مچھ میں کام کرتا ہوں۔ 10 دہشت گرد ہمارے کمرے میں آئے اوردہشتگردوں نے مجھے اور میرے کزن کو گولی ماری۔دہشتگردوں نے ہمیں کہا کہ ہوٹل مالک کو بتاو کہ ہوٹل خالی کردے ہم اسے جلائیں گے۔ہم ایف سی اور آرمی کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ جنہوں نے ہمیں بچایا۔
زخمی شہری نے بتایا کہ یہ حملہ دہشتگردوں نے کیا تھا۔ 10 بندے ہمارے کمرے میں داخل ہوئے اور پھر مجھے گولی ماری۔ہمارا بھائی دہشتگردوں کی اس کارروائی میں زخمی ہوا۔میرے بھائی کی گاڑی ابھی تک مچھ میں کھڑی ہے۔