مسلم لیگ نواز کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے نام لیے بغیر چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری سے دوستی بھولنے کا شکوہ کر دیا۔
لاہور میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے لیگی رہنما اور سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ کراچی کے نوجوان کا بات کرنے کا انداز ٹھیک نہیں ہے، اسے دوستی کا بھرم رکھنا چاہیے۔
لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ سابق وزیر اعظم نوازشریف کو سازش کے ذریعے نکالا گیا ، یہ سازش پاکستان کی ترقی کےخلاف تھی۔
سعد رفیق نے پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انکا منشور گالیاں دینا اور جھوٹا بولنا تھا، ہم نےاداروں میں امانت اور دیانت سے کام کیا مگر پھر بھی ہمیں جیلوں میں ڈال دیا، جو ادراے ہم نے ٹھیک کیے تھے انکا کباڑہ کر دیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر سازش کر کے نوازشریف کونکالا نہ جاتا تو کئی میٹرو بسیں لاہورمیں چلائی جاتیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ آٹھ فروری کا الیکشن عام نہیں بہت خاص الیکشن ہے، اب وہ لوگ آئیں گے جنھیں ریاست چلانی آتی ہے۔