پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کی جانب سے عام انتخابات 2024 سے قبل اپنے منشور کا اعلان کر دیا گیا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما بیرسٹر گوہر خان نے پارٹی منشور کا اعلان کیا اور کہا کہ اقتدار میں آکر عوام کے بنیادی حق کیلئے کریمنل پروسیجر کو تبدیل کریں گے۔
بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ جس ٹیم نے چھ ماہ میں منشور کو تیار کیا وہ سامنے نہیں بیٹھ سکے ، ہمیں منشور دینے میں دشواری ہے تو پارٹی کیلئے اور کیا مشکلات ہوں گی۔
وزیر اعظم کا انتخاب براہ راست
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ نیا پاکستان نیا تبدیلی کا نظام ہمارے منشور کا حصہ ہے ، ایک جمہوری حکومت میں وزیر اعظم پاور کا منبع ہوتا ہے، ہم آئینی ترمیم میں وزیر اعظم کا انتخاب براہ راست کریں گے جو کہ چنے ہوئے نمائندوں میں سے نہیں ہوگا۔
اسمبلی کی مدت
انہوں نے بتایا کہ ہم اسمبلی کی مدت کو کم کر کے چار سال کریں گے جبکہ سینیٹ کی مدت چھ سال سے کم کر کے پانچ سال کریں گے ، سینیٹ میں بھی ریفارمز لائیں گے ، آدھے سینیٹر براہ راست منتخب ہوں گے۔
کرپشن سے نجات
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے منشور کا مقصد کرپشن کی داستانوں کو کم کرنا ہے ، ہم کرپشن سے پاک پاکستان کی طرف جائیں گے۔
ایک قوم ایک جیسے قانون
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ ریاست مدینہ میں مدینہ جیسے قانون ہوں ، ہمارے سول اور کریمنل پی ایل ڈی قوانین بہت مشکل ہیں ، مجرم قانون سے نہ بچے اور بے گناہ کو سزا نہ ملے، ہمارا سلوگن ’ ایک قوم ایک جیسے قانون، سب ہوں گے برابر ‘ ہے۔
بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ ایک ملک میں دو قانون نہیں ہو سکتے، قانون کی حکمرانی میں چیک اینڈ بیلنس ہوتا ہے ، ساری طاقت ایک ادارے کے پاس نہیں ہونی چاہیے، ہم نے 168 صفحوں کا منشور پیش کیا ہے جو سب سے مختلف ہے۔
چھوٹا خاندان خوشحال پاکستان
انہوں نے کہا کہ اپنے منشور میں چھوٹا خاندان خوشحال پاکستان ہمارا سلوگن ہوگا ، آبادی کو کنٹرول کرنے پر کام کریں گے، پاکستان کی نوجوان نسل کیلئے مظبوط جواں خوشحال پاکستان سلوگن ہوگا، ہم اداروں کو پرائیوٹائز کریں گے، ہم بچت کے نظام کی طرف بھی جائیں گے ، ماحولیات کی طرف سلوگن ہرا بھر خوشحال پاکستان ہوگا، ہم غیر ملکی فیول کے بجائے سولر کی طرف توجہ دیں گے۔
صحت کارڈ کو مزید بہتر کریں گے
انہوں نے بتایا کہ صحت کارڈ کو مزید بہتر کریں گے، ایجوکیشن میں پڑھا لکھا پاکستان بنےگا ، ہنر مند پاکستان سلوگن ہوگا، ایجوکیشن سسٹم میں بہتری لائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ زمینی حقائق آپ سب کے سامنے ہیں ، ہمارے نشان آزاد ہیں لیکن ہمارے امیدوار آزاد نہیں، شاندار پاکستان شاندار مستقبل اور خراب ماضی سے چھٹکارہ ہمار سلوگن ہوگا، اقتدار میں آنے کے بعد ایک ٹرتھ اینڈ ریکنیسلیشن کمیشن بنایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ سزائے موت کی طرف سائفر کیسں جا رہا ہے لیکن ہمیں حق دفاع نہیں دیا جا رہا ، ہم عدلیہ کی طرف دیکھ رہے ہیں ، شارٹ نوٹس پر توجہ دلا رہا ہوں، عدلیہ مداخلت کرے، دو اسمبلیاں ختم ہوئی پھر بھی الیکشن نہیں کرائے گئے، سپریم کورٹ کی وجہ سے الیکشن تاریخ دی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں لیول پلینگ فیلڈ نہیں دی جا رہی ، جلسہ کی اجازت نہیں دی جاتی ، ریلی کی بھی اجازت نہیں دی جا رہی ، آج بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پر پُرامن ریلیاں نکالی جا رہی ہیں لیکن عوام کا راستہ روکا جا رہا ہے ، الیکشن کمیشن نے کوڈ آف کنڈیکٹ دیا تھا، الیکشن شیڈول آنے کے بعد سب کو لیول پلینگ فیلڈ کا وعدہ کیا گیا تھا، ہم الیکشن کمیشن سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ مداخلت کرے۔