ورلڈ ریسلینگ انٹرٹینمنٹ ( ڈبلیو ڈبلیو ای ) کے صدر ونس میک موہن نے ایک سابق ملازم کی جانب سے سنگین جنسی استحصال کے الزامات کے بعد استعفیٰ دے دیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈبلیو ڈبلیو ای کی سابق ملازم جینل گرانٹ نے میک موہن اور ایک اور سابق ایگزیکٹو جان لارینائٹس پر الزام لگایا کہ انہوں نے ملازمت کے لئے اسے جنسی تعلقات پر مجبور کیا اور اس کی فحش تصاویر دیگر ملازمین کے ساتھ شیئر کیں۔
78 سالہ میک موہن نے الزامات کی تردید کرتے ہوئے اپنے ایک بیان میں کہا کہ انہوں نے WWE کی بنیادی کمپنی TKO کے ایگزیکٹو چیئرمین کے عہدے سے استعفیٰ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
میک موہن کا کہنا تھا کہ گرانٹ کا مقدمہ جھوٹ سے بھرا ہوا ہے، ایسے فحش واقعات کبھی پیش نہیں آئے۔
یہ بھی پڑھیں۔ جان سینا نے پروفیشنل ریسلنگ سے ریٹائرمنٹ کا ٹائم فریم طے کرلیا
WWE کے صدر نک خان کے مطابق ونس میک موہن نے TKO کے ایگزیکٹو چیئرمین اور بورڈ آف ڈائریکٹرز کے عہدوں سے استعفیٰ دے دیا ہے اور ان کا اب گروپ ہولڈنگز یا WWE کے ساتھ کوئی کردار نہیں ہوگا۔
جینل گرانٹ کی جانب سے دائر کیے گئے مقدمے میں الزام لگایا گیا ہے کہ میک موہن نے اس پر جسمانی تعلق کے لیے دباؤ ڈالا اور بدلے میں ڈبلیو ڈبلیو ای میں نوکری کا وعدہ کیا۔
مقدمے کے مطابق گرانٹ 2019 اور 2022 کے درمیان کنیکٹی کٹ میں ڈبلیو ڈبلیو ای کے ہیڈکوارٹر میں کام کرتی رہیں۔






















