دورِ حاضر میں مہنگائی کی جو صورتحال ہے وہ کسی سے ڈھکی چھپی نہیں اور اس مہنگائی کے عالم میں گھر کے اخراجات اٹھانا محال ہے۔
یوٹیلٹی بلز سے لے کر بجلی، گیس اور پانی کے بل کسی بھی تنخواہ دار انسان کا خون نچوڑ کر رکھ دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں اس پہ اگر آپ کے خاندان میں خوشی غمی ہو جائے تو متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے افراد کے لئے توجینا یوں بھی دوبھر ہے۔
اخراجات اورمسائل لامحدود جبکہ وسائل محدود ہیں اب ان محدود وسائل میں ضروریات کو پورا کرنا اور بچت کرنا ایک مشکل ترین ٹاسک ہے، جو کہ ناممکن لگتا ہے مگر ایسی بہت سی مثالیں ہیں جن سے ثابت ہوتا ہے کہ اگر انسان کسی چیز کا ارادہ کر لے اور پوری تن دہی سے اس پہ عمل پیرا ہو تو وہ بظاہر ناممکن کو ممکن کر سکتا ہے۔
چھوٹے چھوٹے غیر ضروری اخراجات کو گھٹا کر بچت کی جاسکتی ہے۔ اب ہم آپ کو چند ایسے سنہرے اصول بتائیں گے جن پر عمل پیرا ہو کر آپ بھی بچت کر سکتے ہیں۔
بجٹ بنانا
سننے میں شاید آسان لگتا ہو مگر بجٹ کی منصوبہ بندی اور اس پر قائم رہنا ہمیشہ تناﺅ سے خالی نہیں ہوتا۔ اگر آپ اکیلے ہیں تو ایک مالی منصوبے پر عمل کرنا نسبتاً آسان ہوتا ہے مگر جب آپ کا خاندان ہو تو ہر ماہ غیرمتوقع اخراجات کا سامنا ضرور ہوتا ہے۔
مگر کچھ اخراجات ایسے ہیں جو ہر ماہ ہوتے ہیں جیسے گھر کا کرایہ (اگر آپ کا اپنا ہے تو آپ خوش قسمت ہیں)، بجلی، پانی اور گیس کے بل، سودا سلف، اسکول کی فیسیں، ٹرانسپورٹ اخراجات وغیرہ۔
ایک اوسط رقم لیں جس کا تعین آپ نے خود کرنا ہے اور اسے اوپر بیان کردہ بنیادی اخراجات کے لیے ایک طرف رکھ دیں۔ شروع کے کچھ مہینوں کے دوران اس اوسط رقم پر جمے رہنے کی کوشش کریں، اگر آپ ایسا نہیں کرپاتے تو ایک قدم اور آگے جاکر دیکھیں کہ آپ کن اخراجات میں مزید کمی لا سکتے ہیں۔
قرض کو ختم کریں
اگر آپ پیسے بچانے کے خواہاں ہیںا ور چاہتے ہیں کہ بچت کریں تو اس ضمن میں سب سے اہم اقدام یہ ہے کہ آپ اپنا قرض کا بوجھ اتار پھنکیئے۔ بہت سے افراد ایسی جگہوں سے قرض لیتے ہیں جہاں شرح سود بہت زیادہ ہوتی ہے ۔ ایسے میں اصل قرض کی رقم سے کئی گنا زیادہ لوٹانا پڑتا ہے اور یوں آپ مزید کنگال ہو سکتے ہیں۔
تمباکو نوشی بند کر دیں
یقیناً آپ میں سے بہت سے حضرات کو یہ بات ہضم نہیں ہوگی اور یہ سوچ رہے ہوں گے کہ یہ ننھی منی سی سگریٹ بھلا اخراجات کو کیسے گھٹا سکتی ہے؟ا ٓپ کو یہ جان کر حیرانی ہوگی کہ سگریٹ کے ایک معمولی سے برانڈ کی ایک ڈبی بھی روزانہ کی بنیاد پہ استعمال کی جائے تو مہینے کے پانچ سے چھ ہزار خرچ ہو جاتے ہیں ۔ اگر آپ بھی سگریٹ نوشی کی عادت میں مبتلا ہیں تو فوراً سے پہلے اسے ترک کردیجئے۔ یہ مشکل ہے ناممکن نہیں۔
بلز سے بچت
آپ اپنے یوٹیلٹی بلز میں کمی لا کر بھی بچت کر سکتے ہیں ، جیسے کے بازاری اشیاء کے بجائے اگر خالص اور گھر میں بنی ہوئی اشیاء استعمال کریں تو بہت بچت ہوسکتی ہے۔ فروزن فورڈز اور پیکیجڈ اشیاء کے بجائے گھر کے بنے کھانے ناصرف صحت بخش ہوتے ہیں بلکہ اخراجات بھی کم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ گھر سے نکلتے ہوئے بجلی کے تمام بورڈز چیک کریں اور سوئچز بند کر کے جائیں۔ رات کو اے سی کا استعمال محدود کریں اور ٹائم دیکھ کر چلائیں۔
وہ تمام اشیاء جو آپ لگثرری کے طور پر استعمال کرتے ہیں جیسے مہنگے ریسٹوراں میں جا کر کھانا کھانا ، برانڈڈ اشیاء خریدنا اور دیگر نمائشی اشیاء وغیرہ۔ ضروری نہیں کہ مارکیٹ میں آنے والاموبائل کا ہر نیا ماڈل آپ کی جیب میں ہو۔ موبائل فون کا بنیادی مقصد رابطے کو یقینی بنانا ہے نا کے دنیاکے سامنے نمائش کرنا۔اگر آپ نیا موبائل نہیں بھی لیں گے تو دنیا آپ کو پھر بھی قبول کر لے گی۔
ایمرجنسی کے لیے منصوبہ
ایمرجنسی حالات کے لیے پیسے بچانا مت بھولیں، میڈیکل ایمرجنسی، بہت زیادہ یوٹیلیٹی بلز اور مہنگی خریداری کے اخراجات زندگی میں کسی بھی وقت سامنے آسکتے ہیں۔ ایک بار جب آپ روزمرہ کے اخراجات کا بجٹ بنالیں تو ایک مخصوص رقم ایمرجنسی کے لیے ایک طرف رکھ دیں۔
ضروری نہیں کہ آپ اپنی تنخواہ کا بہت بڑا حصہ اس مقصد کے لیے مختص کریں بلکہ ہر ماہ تھوڑی رقم بچانا بھی کافی ہوگا۔ ایک سال میں اس بچت سے آپ کے پاس اچھی خاصی رقم جمع ہو جائے گی اور آپ کا ایمرجنسی فنڈ بتدریج بڑھنے لگے گا۔
یاد رہے کہ بچت کرنا ایک یا دو روز کا کام نہیں بلکہ یہ زندگی بھر کی عادت ہے جو آپ کو متعدد طریقوں سے فائدہ پہنچاتی ہے۔ اس سے آپ کو کبھی کسی پر انحصار نہیں کرنا پڑتا۔ تو اس کارآمد عادت کو آج سے اپنالیں اور اس کے فوائد سے کل مستفید ہوں۔