سپریم کورٹ کی جانب نیب ترامیم کیس کے فیصلے کے بعد اختیارات بحال ہونے پر قومی احتساب بیور (نیب) نے کڑے احتساب کی تیاریاں شروع کردی۔
ذرائع کے مطابق نیب میں ڈیپوٹیشن پر مزید افسران لینے کا فیصلہ کرلیا، تفتیش کاروں اورتکنیکی ماہرین کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔ جلد احتساب کیلئے نئی ٹیمیں بھی تشکیل دی جائیں گی جبکہ کئی ڈی جی اور ڈائریکٹرز تبدیل کئے جانے کا بھی امکان ہے۔
دوسری جانب سپریم کورٹ کے حکم کے بعد نیب کیسز بحال۔۔۔ نیب نے سارا ریکارڈ اسلام آباد کی احتساب عدالت پہنچا دیا۔ اہم کیسز کا ریکارڈ نیب کی گاڑیوں میں بھر کر جوڈیشل کمپلیکس لایا گیا۔
خیال رہے کہ چند روز قبل سپریم کورٹ آف پاکستان نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی نیب ترامیم کے خلاف دائر درخواست پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے کئی شقیں کالعدم قرار دے دیں۔
چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطا بندیال کی سربراہی میں جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منصور علی شاہ بینچ پر مشتمل 3 رکنی خصوصی بینچ نے عمران خان کی جانب سے 2022 میں اس وقت کے وزیراعظم شہباز شریف کی زیر قیادت سابق حکومت کی متعارف کردہ نیب ترامیم کو چیلنج کیا گیا تھا۔
سپریم کورٹ کی جانب سے نیب ترامیم کیس کا مختصر فیصلہ سنایا گیا جس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست کو منظور کرتے ہوئے عدالت عظمیٰ نے پی ڈی ایم کی حکومت کی جانب سے کی گئی ترامیم میں سے اکثر کو آئین کے منافی قرار دے کر کالعدم کردیا ہے۔