نیشنل یوتھ کنونشن 2024ء کا انعقاد جناح کنونشن سینٹر اسلام آباد میں کیا گیا، کنونشن میں ملک کے طول و عرض سے تعلیمی اداروں کے اساتذہ، طالب علموں اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
نیشنل یوتھ کنونشن 2024ء کے کامیاب انعقاد کے حوالے سے آرٹسٹ علی گوہر نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ;”میں آرٹسٹ، گرافک ڈیزائنر، مصنف اور شاعر ہوں، 9 سال قبل ایک حادثے میں میرے دونوں بازو ضائع ہو گئے مگر ناامید نہیں ہوا اور آج اس مقام پر پہنچا ہوں، نوجوانوں کیلئے میرا پیغام ہے کہ ناامید مت ہوں، اگر میں یہ سب کچھ کرسکتا ہوں تو آپ کیوں نہیں کرسکتے؟ “ انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کا مستقبل ہیں، اٹھیں محنت کریں، اس ملک کا ذمہ ہمارے سر ہے اور ہمیں ہی اس کی قیادت کرنی ہے“
ملیحہ علی کا کہناتھا کہ بطور قومی اتھلیٹ میں نوجوانوں کو یہ پیغام دینا چاہتی ہوں کہ اپنی صلاحیتوں پر یقین رکھیں اور ہار مت مانیں، یہ ایک زبردست ایونٹ تھا جس میں وزیراعظم، آرمی چیف نے نوجوانوں سے گفتگو کی۔
منیشا علی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ایسے سیشن اور بھی ہونے چاہئیے ، اس سے نوجوانوں کے مسائل حل ہونے میں توجہ اور رہنمائی حاصل ہوتی ہے ،میرا نوجوانوں کیلیے پیغام ہے کہ غلطیوں سے مت گھبرائیں بلکہ ان سے سبق سیکھیں اور آگے بڑھیں،مجھے ہائیر ایجوکیشن کمیشن کا بہترین پلیٹ فارم میسر آیا جس سے میں نے اپنی کمزوریوں کو پیچھے چھوڑتے ہوئے پی ایچ ڈی مکمل کی۔
ڈاکٹر خرم اشفاق قاضی نے کہا کہ یہاں وزیراعظم پاکستان، آرمی چیف موجود تھے، اس طرح کے مزید پروگرام ہونے چاہئے ہیں۔نوجوانوں نے کنونشن کے انعقاد کو سود مند قرار دیتے ہوئے اس سلسلے کے جاری رہنے پر زور دیا۔