امریکی سپیس ایجنسی (ناسا) کی جانب سے چاند پر پہنچنے والے ممالک کی فہرست جاری کر دی گئی۔ بھارت بھی چاند پر پہنچنے والے ٹاپ 5 ممالک کی فہرست میں شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق چاند کی سطح اور آب و ہوا کا مطالعہ کرنے کے لیے متعدد خلائی مشنز کیے گئے ہیں۔ اس سمت میں پہلا کامیاب تجربہ لونا 2سویت یونین کی طرف سے کیا گیا تھا۔
امریکہ کو 6 خلائی مشنز کے ذریعے 12 افراد کو چاند پر اتارنے کا اعزازحاصل ہے۔امریکہ مستقل طور پر چاند پر موجودگی قائم کرنے کی کوششوں میں سرگرم ہے۔
چین دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت ہے جس نے خلائی پروگرام میں اربوں ڈالرلگائے ہیں۔ چین صدر شی جن پنگ کی قیادت میں اپنے "خلائی خواب" کا تعاقب کر رہا ہے۔
چانگ ای 3 چاند پر اترنے والا پہلا چینی خلائی جہاز بننے کے 10سال بعد، ملک اب 2030 تک عملے کا مشن بھیجنے اور وہاں اڈہ بنانے کے منصوبوں پر عمل پیرا ہے۔
ہندوستان چاند کی سطح پر اترنے والا دنیا کا چوتھا اور چاند پر پہنچنے والا پہلا ایشیائی ملک بن گیا ہے۔ انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن کے پاس 2024 کے لیے ایک درجن مشنز ہیں جن میں زمین کے مدار میں تین دن کے سفر کی تیاری بھی شامل ہے۔
جاپانی کمپنی اسپیس نے گزشتہ سال اپریل میں چاند پر اترنے کی کوشش کی تھی لیکن کریش ہو گئی، اس کوشش میں ناکام ہونے والی تیسری نجی کمپنی بن گئی ۔ اسمارٹ لینڈر فار انویسٹی گیٹنگ مون کرافٹ کے کامیاب ٹچ ڈاؤن کی امیدیں بہت زیادہ ہیں، جسے اس کی درست لینڈنگ کی صلاحیتوں کے لیے "مون سنائپر" کا نام دیا گیا ہے۔