پاکستان اور ایران کے درمیان کشیدگی پر امریکا کا اہم بیان سامنے آگیا۔ ترجمان وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی میں اضافہ نہیں دیکھنا چاہتے۔
ایران کی جانب سے منگل کو پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کے بعد پاکستان کی جان سے بھی ایران میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر شدید حملے کئے گئے۔
ایران کی جانب سے پاکستانی سرحدوں کی خلاف ورزی پر پاکستان نے ایران سے اپنا سفیر واپس بلالیا جبکہ ایرانی سفیر کو بھی تہران سے واپس آنے سے منع کردیا۔
ترجمان وائٹ ہاؤس نے پاکستان اور ایران کے درمیان کشیدگی پر اہم بیان جاری کردیا۔ جس میں کہا گیا ہے کہ امریکا ایران اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کی نگرانی کررہا ہے، دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی میں اضافہ نہیں دیکھنا چاہتے۔
ایران کے پاکستان اورعراق پر حملوں کی مذمت کرتے ہیں، امریکا
ترجمان نے مزید کہا کہ ایرانی حملہ خطے میں عدم استحکام پیدا کرنے کی ایک اور مثال تھا، ہم ایران کو جوہری ہتھیاروں کے ساتھ نہیں دیکھنا چاہتے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز بھی امریکا نے ایران کی جانب سے پاکستان اور عراق پر حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم دیکھ رہے ہیں ایران جنوبی سرحدوں پر خلاف ورزی کررہا ہے، خاص طور پر ہمسائیہ ممالک کے ساتھ، ہم خطے میں تنازع کو پھیلتا نہیں دیکھنا چاہتے اور کوئی بھی ملک نہیں چاہتا کہ تنازعہ مزید بڑھے۔
واضح رہے کہ چین نے پاکستان اور ایران پر تحمل کا مظاہرہ کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر دونوں ممالک چاہیں تو چین ثالثی کیلئے تیار ہے۔