پاکستان اور ایران کے درمیان پیدا ہونے والی کشیدگی پر سابق وزیرخارجہ اور تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے بیان دیتے ہوئے کہا کہ ملکی حدود کی خلاف ورزی کسی صورت برداشت نہیں ہے، الیکشن کے سال میں فالس فلیگ آپریشن کا ڈراما ہو سکتا ہے ۔
شاہ محمود قریشی نے اڈیالہ جیل میں کمرہ عدالت میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بطورسابق وزیرخارجہ بے حد تشویش ہےکہ بارڈرآف پیس آج ہاٹ بن گیاہے،75سال کےتعلقات میں یہ نوبت نہیں آئی،حکومت کو غور کرنا چاہیے، ملکی حدود کی خلاف ورزی کسی صورت برداشت نہیں ہے،افغانستان کے بارڈر پر اینٹیں لگانے کی بات ہورہی ہے،ایل او سی کے حالات پہلےہی سامنے ہیں،الیکشن ایئرمیں فالس فلیگ آپریشن کا ڈراماہوسکتا ہے۔
شاہ محمود قریشی کا کہناتھا کہ گلگت بلتستان بارڈر پر 22سال سے احتجاج جاری ہے، چاروں سرحدوں پر حالات فکرمندی والے ہیں، لارجر بینچ نےمیرے کاغذات نامزدگی کی اپیل مستردکردی ہے،حلفاکہتاہوں ایڈیشنل سپرٹنڈنٹ نےمیرےسیل میں آکردستخط کرائے، بدنیتی سے مجھے ٹینیکلی ناک آؤٹ کیا جا رہا ہے،سندھ میں میرے دستخط درست اور پنجاب میں وائرس لگ جاتاہے،کیا قوم اس الیکشن کو قبول کرے گی؟ قوم اور ملک کے مستقبل سے کھیلا جا رہا ہے۔ صحافی نے سوال کیا کہ عمران اسماعیل نےآپ سےاڈیالہ جیل میں ملاقات پروضاحت جاری کی، جس پر شاہ محمود نے کہا کہ عمران اسماعیل کوجواب نہیں دیناچاہتا،مرناسب نےہےاللہ گواہ ہے۔