نیب ترامیم سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد احتساب عدالتوں میں عوامی عہدوں پر فائز شخصیات کیخلاف ٹرائل کا دوبارہ آغاز ہوگیا۔
احتساب عدالت کراچی کی جانب سے سابق صوبائی وزیر اور رہنما پیپلزپارٹی شرجیل میمن کی پونے چھ ارب کی کرپشن کیس میں احتساب عدالت کے دائرہ کار سے متعلق درخواست مسترد کردی گئی۔
عدالت نے قرار دیا کہ سپریم کورٹ کےاحکامات کے بعد درخواست غیر مؤثر ہوچکی ہے، کیس کا ٹرائل جہاں رکا تھا وہیں سے شروع کیا جائے گا۔ گواہان کو بلاتے ہیں اور کیس کو چلاتے ہیں۔
عدالت کا کہنا تھا کہ کل سپریم کورٹ کا حکم نامہ ملا ہے،احکامات پر عمل کیا جائے گا، نیب ترامیم ختم کردی گئیں ، سپریم کورٹ کا حکم نامہ بھی سامنے ہے۔
خیال رہے کہ چند روز قبل سپریم کورٹ آف پاکستان نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی نیب ترامیم کے خلاف دائر درخواست پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے کئی شقیں کالعدم قرار دے دیں۔
چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطا بندیال کی سربراہی میں جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منصور علی شاہ بینچ پر مشتمل 3 رکنی خصوصی بینچ نے عمران خان کی جانب سے 2022 میں اس وقت کے وزیراعظم شہباز شریف کی زیر قیادت سابق حکومت کی متعارف کردہ نیب ترامیم کو چیلنج کیا گیا تھا۔
سپریم کورٹ کی جانب سے نیب ترامیم کیس کا مختصر فیصلہ سنایا گیا جس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست کو منظور کرتے ہوئے عدالت عظمیٰ نے پی ڈی ایم کی حکومت کی جانب سے کی گئی ترامیم میں سے اکثر کو آئین کے منافی قرار دے کر کالعدم کردیا ہے۔