ہائیکورٹس کی جانب سےانتخابی نشان تبدیل ہونے پر متعلقہ حلقوں میں الیکشن ملتوی ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق چیف الیکشن کمشنرسکندرسلطان راجہ کی زیرصدارت اجلاس ہوا، جس میں انتخابی نشان تبدیل کرنےکےمعاملےپرہائیکورٹس کےفیصلوں کاجائزہ لیاگیا ۔
باخبر ذرائع کے مطابق اجلاس میں بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ بیلٹ پیپرزکی چھپائی کاعمل شروع ہو گیا ہے،الیکشن کمیشن کےپاس بیلٹ پیپرزچھپائی کیلئےزیادہ مہلت نہیں،انتخابی نشان تبدیل کئے گئے تووقت پرانتظامات مکمل کرنا ممکن نہیں ہو گا۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ انتخابی نشان الاٹ ہونے کے بعد مختلف فورمز سے انتخابی نشان تبدیل کئےجارہےہیں،الیکشن کمیشن تینوں پرنٹنگ کارپوریشنز کوبیلٹ پیپرزکی چھپائی کا آرڈر دے چکاہے،انتخابی نشانات کی تبدیلی کاعمل جاری رہاتوالیکشن میں تاخیرکاخدشہ پیداگیا ہے۔
اعلامیہ کے مطابق بیلٹ پیپرزدوبارہ پرنٹ کرواناپڑیں گےجس کیلئےپہلےہی وقت محدودہے،بیلٹ پیپرز کیلئے مہیا کیاگیاخصوصی کاغذبھی ضائع ہوجائےگا،2018 کے انتخابات میں 800 ٹن کاغذ بیلٹ پیپرکی چھپائی کیلئےاستعمال ہواتھا۔
الیکشن کمیشن کے مطابق اس بار 2024ء کے انتخابات میں 2070 ٹن کاغذ استعمال ہونےکا تخمینہ ہے، اسی طرح 2018 ءکے انتخابات میں 11،700 امیدواروں نے حصہ لیا تھا ،2018ء میں 220 ملین بیلٹ پیپرز چھپوائےگئےتھے۔
اعلامیہ کے مطابق اس بار 260 ملین بیلٹ پیپرز چھپوائےجارہے ہیں،الیکشن کمیشن صورتحال سے نمٹنے کیلئے مشاورت کررہاہے،الیکشن کمیشن انتخابی نشان تبدیل نہ کرنےکےمتعلق بار بار ہدایت کررہاہے،متعلقہ حلقوں میں الیکشن کےالتواکےعلاوہ کوئی راستہ نہیں ہوگا۔