امریکا کا کہنا ہے کہ یمن میں دوسرا حملہ کرنے کے بعد ایران کو حوثی باغیوں کے بارے میں نجی پیغام بھیجا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے آسٹریلیا اور کینیڈا سمیت مغربی اتحادیوں کی حمایت سے برطانیہ اور امریکا کے مشترکہ فضائی حملوں میں حوثیوں کے تقریباً 30 ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔
ایک دن بعد امریکی سینٹرل کمانڈ نے کہا کہ اس نے یمن میں حوثی ریڈار سائٹ پر ٹوماہاک لینڈ اٹیک کروز میزائل کا استعمال کرتے ہوئے اپنا تازہ حملہ کیا۔
برطانیہ کے وزیر خارجہ ڈیوڈ کیمرون نے ان حملوں بارے کہا تھا کہ بحیرہ احمر میں بحری جہازوں پر حملوں کے جواب میں یمن میں حوثیوں کے خلاف فوجی کارروائی کے علاوہ برطانیہ کے پاس کوئی چارہ نہیں ہے۔
کیمرون کا کہنا تھا کہ برطانیہ کے وزیر اعظم رشی سنک نے محدود اور ٹارگٹڈ حملوں میں مدد کیلئے امریکہ کی درخواست پر اتفاق کیا ہے۔
اتوار کے روز ایک بیان میں امریکی جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ امریکا کی جانب سے دوسرا حملہ کرنے کے بعد یمن میں حوثیوں کے بارے میں امریکا نے ایران کو نجی پیغام بھیجا ہے۔
بائیڈن کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے اسے نجی طور پر پہنچایا اور ہمیں یقین ہے کہ ہم اچھی طرح سے تیار ہیں۔
خیال رہے کہ ایران بحیرہ احمر میں حوثیوں کے حملوں میں ملوث ہونے کی تردید کرتا ہے، تاہم تہران پر حوثیوں کو ہتھیار فراہم کرنے کا شبہ ہے اور امریکا کا کہنا ہے کہ ایرانی انٹیلی جنس انہیں جہازوں کو نشانہ بنانے کے قابل بنانے کے لیے اہم ہے۔
حوثیوں کا کہنا ہے کہ حملوں کا انکی شپنگ کو متاثر کرنے کی صلاحیت پر کوئی خاص اثر نہیں پڑا۔