سپریم کورٹ آف پاکستان نے سابق صدر پرویز مشرف کی سزائے موت کیخلاف دائر اپیل غیر مؤثر قرار دیتے ہوئے سزا کا فیصلہ برقرار رکھنے کا فیصلہ سنا دیا۔
سابق صدرپرویزمشرف کی سزائے موت کے خلاف دائر درخواست پر سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔ سپریم کورٹ نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے سابق صدر کی سزا کا فیصلہ برقرار رکھا۔
سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ پرویزمشرف کی وفات ہو چکی ہے، پرویز مشرف کی فیملی سے کوئی پیروی کیلئے سامنے نہیں آیا۔ ہمارےپاس پرویزمشرف کی اپیل ختم کردینے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں۔
عدالت نے لاہور ہائی کورٹ کی خصوصی عدالت کے خلاف فیصلہ بھی کالعدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ قانون سے مطابقت نہیں رکھتا تھا۔
اس سے قبل دوران سماعت ایڈووکیٹ سلمان صفدر نے عدالت کو بتایا کہ مشرف کی فیملی سے اپیل کی پیروی کی کوئی ہدایات نہیں ملیں، 10 بار رابطہ کیا پرویزمشرف کے ورثا نےجواب تک نہیں دیا۔ مشرف کے ورثا اپیل میں دلچپسی نہیں رکھتے، سلمان صفدر نے عدالت کو آگاہ کر دیا۔
وفاقی حکومت نے بھی سابق صدر پرویزمشرف کی سزائے موت کے خلاف دائر درخواست کی مخالفت کی، ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان نے عدالت کو بتایا کہ پرویز مشرف کی اپیل کی مخالفت کر رہے ہیں۔