سپریم کورٹ آف پاکستان کے جسٹس مظاہر علی اکبرنقوی کودوسرے شوکازنوٹس پرجسٹس اعجاز الاحسن کااختلافی نوٹ سامنے آگیا ۔
جسٹس اعجازالاحسن نےاختلافی نوٹ میں کہا گیا ہے کونسل کی کارروائی چلانے کےانداز سےمکمل اختلاف کرتا ہوں ۔ روایات کیخلاف کونسل کی کارروائی غیرضروری جلد بازی میں کی جارہی ہے ۔
یہ بھی پڑھیں :۔سپریم جوڈیشل کونسل کی جسٹس مظاہرکوشوکازکا جواب دینے کیلئے یکم جنوری تک کی مہلت
ان کا کہنا ہے کونسل کواپنےآئینی اختیارات نہایت احتیاط کے ساتھ استعمال کرنے چاہئیں ۔ اختلاف کی صورت میں جج کیخلاف کارروائی مکمل غورکےبعد ہونی چاہیے، جسٹس مظاہرنقوی پرالزامات بغیر مواد اور میرٹ کے برخلاف ہیں۔
یہ بھی پڑھیں :۔جسٹس مظاہر نقوی کا جوڈیشل کونسل کی کارروائی اوپن کرنے کا مطالبہ
جسٹس اعجازالاحسن نے لکھا ہے کہ بیشتر الزامات جائیداد یاان کی ٹرانزیکشن کےحوالےسےہیں، جسٹس نقوی کےبیٹےزیرکفالت نہیں جن کی جائیدادبھی الزامات میں شامل ہے، قانون کی نظر میں لگائےگئے الزامات برقرار نہیں رہ سکتے ۔