بھارت کے اہم ترین ڈومیسٹک ٹورنامنٹ رانجی ٹرافی میں کرکٹ کی تاریخ کا مضحکہ خیز واقعہ پیش آیا جہاں ممبئی کیخلاف ریاست بہار کی 2 الگ ٹیمیں میچ کھیلے پہنچ گئیں۔
انڈین کرکٹ کے پریمیئم ڈومیسٹک ٹورنامنٹ رانجی ٹرافی میں جمعہ کو پٹنہ کے معین الحق اسٹیڈیم میں ممبئی کیخلاف میچ کیلئے ریاست بِہار کی دو مختلف ٹیمیں میچ کھیلنے پہنچ گئیں، جس نے انتظامیہ حیران کرنے کے ساتھ ساتھ ایک مضحکہ صورتحال پیدا کردی۔
بھارتی ویب سائٹ لائیو مِنٹ کے مطابق واقعے کے بعد بِہار کرکٹ ایسوسی ایشن (بی سی اے) کے اعلیٰ عہدیداروں کے درمیان شدید اختلافات پیدا ہوگئے جنہوں نے اس میچ کیلئے دو مختلف ٹیموں کا انتخاب کیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق میچ کیلئے جانے والی بِہار کی دونوں ٹیموں کے درمیان اسٹیڈیم میں ماحول کشیدہ ہوگیا، جس کے بعد پولیس کو بیچ بچاؤ کروانا پڑگیا۔ تاہم بی سی اے کے صدر راکیش تیواری کی جانب سے گرین سگنل ملنے پر دونوں میں سے ایک ٹیم نے میچ کھیلا۔
راکیش تیواری نے بتایا کہ انہوں نے بی سی اے کے سیکریٹری امیت کمار کو میچ سے قبل ہونیوالے تنازع پر عہدے سے معطل کردیا ہے تاہم سیکریٹری اس بات پر بضد نظر آئے کہ ایسوسی ایشن کے صدر کے پاس حتمی ٹیم کو سلیکٹ کرنے کا اختیار نہیں۔
بھارتی میڈیا سے گفتگو میں راکیش تیواری کا کہنا تھا کہ ہم نے میرٹ پر ٹیم سلیکٹ کی اور یہ ہی اصلی ٹیم ہے، ہمارے ایک کرکٹر (ثاقب حسین) کو آئی پی ایل میں خریدا گیا، ہمارا ایک 12 برس کا کھلاڑی اس میچ میں ڈیبیو کررہا ہے، دوسری ٹیم سیکریٹری کی منتخب کردہ ہے جو اصلی ٹیم نہیں ہے۔
دوسری جانب بی سی اے سیکریٹری امیت کمار کہتے ہیں کہ پہلی بات یہ ہے کہ میں نے انتخابات جیتے اور میں بی سی اے کا آفیشل سیکریٹری ہوں، جسے معطل نہیں کیا جاسکتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ کوئی صدر کیسے ٹیم سلیکٹ کرسکتا ہے، کبھی آپ نے بی سی سی آئی (انڈین کرکٹ بورڈ) کے صدر روجر بِنی کو ٹیم کے اسکواڈ کا اعلان کرتے ہوئے دیکھا ہے؟، آپ ہمیشہ سیکریٹری جے شاہ کے دستخط دیکھیں گے۔
واضح رہے کہ میچ میں ممبئی نے بِہار کو اننگز اور 51 رنز سے شکست دے دی تھی۔