پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کی بیٹی اور سابق ممبر قومی اسمبلی مہر بانو قریشی نے کہا ہے کہ جس انداز میں میرے والد کو لے کر گئے افسوسناک حرکت تھی ، تھانے میں سابق وزیر خارجہ کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا، کسی لاڈلے کی تاج پوشی میں حماقتیں نہ کریں۔
جوڈیشل کمپلیکس کے باہر گفتگو کرتے ہوئے مہر بانو قریشی کا کہنا تھا کہ آج جج صاحب نے شاہ محمود قریشی کو جوڈیشل ریمانڈ پر بھیج دیا، یہ ہے وہ لیول پلینئگ فیلڈ جس کا ہم تقاضا کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں۔ ’’ بہت ذمہ دار شخص نے مجھے کہا کہ میں 9 مئی واقعہ میں صاف ہوں ‘‘، شاہ محمود قریشی
مہر بانو قریشی کا کہنا تھا کہ کسی لاڈلے کی تاج پوشی میں حماقتیں نہ کریں، ان کی تاج پوشی میں پاکستان کا نقصان نہ کریں، میں نگران حکومت سے مخاطب ہوں، اس رویہ کو دیکھیں، اس سے پاکستان کا نقصان ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میرے والد نے الیکشن جیتے اور ریاستی اداروں کا دفاع کیا ، ایس ایچ او جمال نے انہیں دھکے دئیے، آج جو سابقہ وزیر خارجہ کے ساتھ ہو رہا ہے ، کیا اس سب سے ملک کا نام روشن ہو رہا ہے؟ ، جب دنیا کے سامنے پاکستان کا مقدمہ لڑا جائے گا تو لوگ سوچیں گے انکی ریاست ان سے کیا کرتی ہے۔
اس موقع پر ان کے وکیل تمیور ملک کا کہنا تھا کہ شاہ محمود کو جوڈیشل کرنا اچھا فیصلہ تھا جس کی ہم تائید کرتے ہیں،ان کی حد تک سارے مقدمات فضول ہیں اور انہیں تنگ کرنے کے لیے عدالتوں میں گھسیٹا جا رہا ہے۔
تیمور ملک کا کہنا تھا کہ کہا گیا کہ شاہ محمود 13 مقدمات میں مطلوب ہیں ، 9 مئی کو شاہ محمود راولپنڈی میں موجود نہ تھے ، انہوں نے لوگوں کو حدود میں رہنے کا بھی کہا ، جن مقدمات کا کہا گیا اس میں بہت لوگ ڈسچارج ہوچکے ہیں ، جج صاحب نے بہت وقت لیا اور سب سنا اور پھر جوڈیشل ریمانڈ کا کہا ہے۔