اسلام آباد ہائیکورٹ میں آڈیو لیکس سے متعلق درخواست کامعاملہ,ایف آئی اے، پولیس کے ہراساں کرنے کیخلاف بشری بی بی کی درخواست پر سماعت اٹارنی جنرل کی عدم پیشی کے باعث ملتوی کردی گئی
کیس کی سماعت جسٹس بابرستار نے کی۔دوران سماعت وکیل نے عدالت سےاستدعا کرتے ہوئے کہاکہ ایف آئی اےکوبشری بی بی کوہراساں کرنےسے روکا جائے۔
اس پر جسٹس بابرستار نے ریماکس دئیے کہ میں ایک انویسٹی گیشن ایجنسی کو تحققات سے نہیں روک سکتا۔جب قانون کی کوئی خلاف ورزی ہوتو آپ اسے چیلنج کرسکتے ہیں۔
جسٹس بابر ستار نے ریماکس دیتے ہوئے کہا آپ یہ آرڈر چاہ رہے ہیں کہ ایف آئی اے قانون کے مطابق کام کرے،یہ تو بے معنی ہوگا،ایف آئی اے نے قانون کے مطابق ہی کام کرنا ہے، آپ کہتےہیں تومیں آرڈرلکھوادیتاہوںکہ ایف آئی اےقانون کےمطابق کام کرے۔
نمائندہ وزارت دفاع نے کہا آڈیو ریکارڈنگ میں ہمارا کوئی کردار ہے نہ موجودہ کیس میں ہم نے ریکارڈنگ کی ہے
جسٹس بابر ستار نے کہا تحریری جوابات میں عدالتی سوالات کا جواب نہیں دیا گیا
یہ عدالت تحمل کا مظاہرکرتے ہوئے ایک آخری موقع دے رہی ہے،جسٹس بابر ستار نےحکم دیتے ہوئے کہا کہ نئےتحریری جواب میں عدالتی سوالوں کے جواب دیں۔
،جسٹس بابر ستارکہا حکومت جواب دے ورنہ حساس اداروں کو براہ راست فریق بنائیں گے، عدالت کو قانون نافذ کرنیوالے اداروں سے کوئی مسئلہ نہیں،دو ہی صورتیں ہیں کہ حکومت جواب دے یا قانون نافذ کرنیوالوں کو فریق بنائیں۔
تاہم عدالت نے اٹارنی جنرل کی عدم پیشی کے باعث سماعت ملتوی کردی