بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کا یوم پیدائش روایتی جوش و جذبے سے آج منایا جارہا ہے، قائد اعظم برصغیر کے مسلمانوں کیلئے نجات دہندہ ثابت ہوئے اور انہیں الگ وطن دلانے میں مرکزی کردار ادا کیا۔
قائداعظم محمد علی جناح 25 دسمبر 1876ء کو کراچی میں پیدا ہوئے، ابتدائی تعلیم مکمل کرنے کے بعد لندن سے قانون کی ڈگری حاصل کی سیاست کے آغاز کے کچھ عرصے بعد ہی انڈین نیشنل کانگریس میں شامل ہوئے۔
کمیونل ایوارڈ ہو یا قرار داد پاکستان، کرپس مشن کی تجاویز ہوں یا ہندوستان چھوڑ دو کی تحریک، وزارتی مشن کی تجاویز ہوں یا 3 جون 1947ء کا لارڈ ماؤنٹ بیٹن پلان، شملہ کانفرنس ہو یا گول میز کانفرنس ہر جگہ قائد اعظم کی سیاسی بصیرت کامیاب رہی۔
قائد اعظم نے مسلمانوں کیلئے علیحدہ ملک کے قیام کیلئے شروع کی گئی تحریکِ آزادی کو گلی گلی اور قریہ قریہ پہنچایا اور 14 اگست 1947ء میں ان کیلئے الگ ریاست حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے، وہ پاکستان کے پہلے گورنر جنرل بنے۔
پروفیسر جامعہ اردو ڈاکٹر توصیف کے مطابق قائد اعظم نے جس پاکستان کا خواب دیکھا اس کی عملی شکل انہی کے افکار پر عمل سے ممکن ہے۔
کراچی کے بزرگ ان دنوں کو یاد کرتے ہیں جب قائد کی تقاریر لہو گرما دیتی تھیں۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ مسلمانوں کے حقوق اور علیحدہ وطن کے حصول کیلئے انتھک جدوجہد نے قائد اعظم کی صحت پر منفی اثرات مرتب کئے، قیامِ پاکستان کے ایک سال بعد 11 ستمبر 1948ء کو محمد علی جناح خالقِ حقیقی سے جاملے۔
نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑکا قائداعظم کےیوم ولادت پرپیغام میں کہا پوری قوم بانی پاکستان کو انتہائی عقیدت اوراحترام کے ساتھ یاد کرتی ہے،محمد علی جناحؒ آج بھی ہم سب کیلئےمشعل راہ ہیں،انکے غیرمتزلزل قوت ارادی نے مسلمانوں کو عظیم مقصدکیلئے بہادری سےمقابلہ کرنےکاعزم دیا،اصول پسندی، دیانت اور یقین کی وجہ سے مخالفین بھی ان کی عزت کرتے تھے۔