امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے نگران حکومت کو انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ ( آئی ایم ایف ) کی کٹھ پتلی قرار دے دیا۔
نگران دور حکومت میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں تیسری باراضافے کے خلاف جماعت اسلامی نے شاہراہ فیصل پر احتجاج ریکارڈ کرایا ، مظاہرین نے اس موقع پر پیٹرول و بجلی کی قیمتوں میں کمی کا مطالبہ کیا۔
احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ آج کا احتجاج بڑے دھرنے میں تبدیل ہوچکا ہے، حکومت نےایک بار پھر ہماری بے بسی کا تماشا بنایا ہے، آئی ایم ایف کو خوش کرنے کے لیے مہنگائی بڑھائی جارہی ہے اور عوام پر پٹرول بم گرایا گیا ہے۔
حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ سارا بوجھ غریب لوگوں پر ڈالا جاتا ہے، کاکڑ صاحب یہ عوام قومی خزانے میں ماہانہ اربوں روپے جمع کراتی ہے، شوگر مافیا، آٹا مافیا آپ سے کنٹرول ہوتی نہیں، جاگیرداروں سے ٹیکس لینے میں آپ کی جان جاتی ہے،چار فیصد لوگ ملک کا چالیس فیصد رقبہ استعمال کرتے ہیں، ان پر ٹیکس معاف کئےجاتے ہیں، موٹرسائیکل چلانے والے پر ٹیکس لگتا ہے، بجلی کی قیمت پر آدھے سے زیادہ تو ٹیکس لگا دئیے گئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹیبل کے دونوں جانب آئی ایم ایف بیٹھی ہوتی ہے، آئی ایم ایف سے مذاکرات کرنے والے انہی کے نمائندے ہوتے ہیں، کراچی والوں نکلو اپنے بچوں کا مستقبل محفوظ بنانے کے لئے، اب فیصلہ سڑکوں پر ہوگا، کوئی خود کشی نہیں کرے گا، اب میمز نہیں بنے گی ہنسی مذاق نہیں ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ نگران حکومت آئی ایم ایف کی کٹھ پتلی ہے، 16 ماہ لٹیروں کا اتحاد پی ڈی ایم عوام کا خون چوستا رہا، نگران وزیر اعظم انہی لٹیروں سے ڈائیلاگ کرتے ہیں، کٹھ پتلی حکومت جلد الیکشن کرائے اور گھر جائے۔