راولپنڈی ڈویلپمنٹ اتھارٹی (آر ڈی اے) نے 7 مارکیٹنگ کمپنیوں کو غیر منظور شدہ/ غیر قانونی ہاؤسنگ سکیموں روڈن انکلیو، نیو میٹرو سٹی، فیصل ٹاؤن فیز-II اور بلیو ورلڈ سٹی کی تشہیر دینے کی وجہ سے نوٹس جاری کر دیے۔ آر ڈی اے نے اسپانسرز کو خبردار کیا کہ وہ غیر قانونی ہاؤسنگ سکیموں کے پلاٹوں کی خرید و فروخت فوری طور پر روک دیں۔
ڈائریکٹر جنرل راولپنڈی ڈویلپمنٹ اتھارٹی محمد سیف انور جپہ کی ہدایت پر میٹرو پولیٹن پلاننگ اینڈ ٹریفک انجینئرنگ ڈائریکٹوریٹ آر ڈی اے نے سات مارکیٹنگ کمپنیوں ریلائیبل گروپ آف مارکیٹنگ پرائیویٹ لمیٹڈ، اے اے مارکیٹنگ، لیڈ مارکیٹنگ، اسٹیٹ ہائیوز مارکیٹنگ پرائیویٹ لمیٹڈ، اے کے مارکیٹنگ پرائیویٹ لمیٹڈ، ون ون مارکیٹنگ اور لائنز گیٹ مارکیٹنگ پرائیویٹ لمیٹڈ کو غیر منظور شدہ و غیر قانونی ہاؤسنگ سکیموں روڈن اینلیو، نیو میٹرو سٹی، فیصل ٹاؤن فیز-II اور بلیو ورلڈ سٹی کی غیر قانونی تشہیر روکنے کے لیے نوٹس جاری کر دیے ہیں۔
آر ڈی اے ترجمان کے مطابق ڈی جی آر ڈی اے نے کہا غیر قانونی ہاؤسنگ سکیموں کی تشہیر جس کی آر ڈی اے سے کوئی قانونی حرمت نہیں ہے جو کہ پنجاب ڈویلپمنٹ اتھارٹیز پرائیویٹ ہاؤسنگ سکیم رولز 2021 کے 46 (1) کے تحت غیر قانونی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک سپانسر اتھارٹی کی پیشگی منظوری کے بغیر پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا یا کسی بھی طریقے سے پلاٹوں یا ہاؤسنگ یونٹس کی فروخت کی تشہیر نہیں کرے گا۔ اس حوالے سے آگاہ کیا جاتا ہے کہ جب تک کسی پروجیکٹ کو آر ڈی اے سے این او سی نہیں ملتا اسے منظور شدہ یا قانونی منصوبہ قرار نہیں دیا جا سکتا۔
انہوں نے کہا کہ نجی مارکینگ کمپنیوں کے ویب سائٹس عوام الناس کو گمراہ کر رہی ہیں جو صرف اشتہارات کی تلاش میں بھاری رقم لگا رہے ہیں۔ ایسے منصوبوں کی مارکیٹنگ و پروجیکشن سے عوام الناس کو یہ تاثر ملتا ہے کہ پراجیکٹ پہلے سے منظور شدہ اور قانونی ہے۔ ایسی کمپنیوں کو متنبہ کیا جاتا ہے کہ آپ اس غیر قانونی سرگرمی کا حصہ نہ بنیں جس کے ذریعے غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیوں میں سرمایہ کاری کرنے والے عام لوگوں کو دھوکہ دے سکتے ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈی جی آر ڈی اے محمد سیف انور جپہ نے ان غیر قانونی سکیموں کے تمام مواد کو ہٹانے کی ہدایت کی ہے جس سے غیر منظور شدہ، جعلی اور غیر قانونی ہاؤسنگ سکیموں میں پلاٹوں کی بکنگ کی صورت میں عام لوگوں سے پیسے کی بھاری لین دین شروع ہو سکتی ہے اس طرح الیکٹرانک میڈیا کے ذریعے عام لوگوں کو دھوکہ دیا جارہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب ڈویلپمنٹ آف سٹیز ایکٹ 1976 اور پنجاب ڈویلپمنٹ اتھارٹیز پرائیویٹ ہاؤسنگ سکیمز رولز 2021 کی عدم تعمیل کی صورت میں، آر ڈی اے متعلقہ قانون کے تحت کمپنیوں کے خلاف قانونی کارروائی شروع کرنے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔