پاکستان مسلم لیگ ن، پاکستان پیپلز پارٹی، استحکام پاکستان پارٹی اور پاکستان مسلم لیگ قائد اعظم نے لاہورہائیکورٹ میں زیرسماعت آر اوزاور ڈی آر اوز کیس میں فریق بننےکا فیصلہ کر لیا۔
رپورٹس کے مطابق استحکام پاکستان پارٹی ( آئی پی پی ) نے لاہور ہائیکورٹ میں زیر سماعت آر اوز اور ڈی آر اوز کیس میں فریق بننےکا فیصلہ کیا ہے ۔یہ فیصلہ پیٹرن انچیف استحکام پاکستان پارٹی جہانگیرترین او رمرکزی صدر عبد العلیم خان نے کیا۔ کیس میں فریق بننے کیلئے فوری طورپر پیٹیشن دائر کی جائے گی۔
پاکستان مسلم لیگ ن نےلاہور ہائیکورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہےمسلم لیگ (ن) لاہور ہائیکورٹ کے ریٹرننگ افسران سے متعلق فیصلے کے خلاف لارجر بینچ میں فریق بنے گی پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نواز شریف اور صدر شہباز شریف نے پارٹی کو گرین سگنل دے دیا مسلم لیگ (ن) کی لیگل ٹیم نے پٹیشن تیار کرنا شروع کر دی۔
پاکستان پیپلزپارٹی نے لاہور ہائیکورٹ کے عام انتخابات کیس میں فریق بننےکا فیصلہ کیا ہے فیصلہ سابق صدرآصف علی زرداری نے کیا ہےسابق صدرنے پارٹی رہنماؤں کوفوری طورپرلاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کرنے کی ہدایت جاری کردی۔
پاکستان مسلم لیگ قائد اعظم( ق) نے پارٹی کے ہنگامی اجلاس میں لاہورہائیکورٹ میں زیرسماعت آر اوزاور ڈی آر اوز کیس میں فریق بننے کا فیصلہ کیا ہےاجلاس صدرمسلم لیگ ق چوہدری شجاعت حسین کی زیر صدارت لاہور میں ہواہنگامی اجلاس پارٹی کی سنیئر قیادت شریک ہوئی۔
خیال رہے کہ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی نے عام انتخابات کےلیے بیورورکریسی کی خدمات لینے کے خلاف پاکستان تحریک انصاف کے عمیر نیازی کی درخواست پر پانچ صفحات پر مشتمل عبوری تحریری حکم جاری کیا ۔
تحریری حکم میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کرانے پر غریب قوم کے اربوں روپے لگتے ہیں اگر بڑی سیاسی جماعتیں الیکشن نتائج تسلیم نہ کریں تو قوم کا پیسہ ضائع ہوگا ۔ الیکشن کمیشن کو فری اینڈ فئیر الیکشن کرانے کے ہیں شفاف انتخابات کو حقیقت میں بدلنے کے لیے امیدواروں اور ووٹرز کو یکساں مواقع فراہم کرنے ہیں ۔
لاہور ہائیکورٹ کےتحریری حکم میں کہا گیا ہے کہ موجودہ صورتحال میں جنرل الیکشن سے مطلوبہ نتائج حاصل نہیں ہوسکتے ۔ جس سے جمہوریت کا مستقبل کمزور ہوسکتا ہے۔